لکھنؤ کے چائلڈ پروٹیکشن ہوم میں بچیوں کی اموات، الہ آباد ہائی کورٹ نے یوپی حکومت سے کیا جواب طلب

الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے اترپردیش کی راجدھانی کے اسٹیٹ چائلڈ پروٹیکشن ہوم میں چار نوزائدہ بچیوں کی موت پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے یوپی حکومت سے جواب طلب کیا ہے۔

الہ آباد ہائی کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
الہ آباد ہائی کورٹ، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے اترپردیش کی راجدھانی کے اسٹیٹ چائلڈ پروٹیکشن ہوم میں چار نوزائدہ بچیوں کی موت پر ناراضگی ظاہر کی ہے۔ بنچ نے پرنسپل سکریٹری، ویمن اینڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ کو ہدایت دی ہے کہ وہ اگلے 3 ہفتوں کے اندر اس معاملے میں جوابی حلف نامہ داخل کریں۔

یہ حکم جاری کرتے ہوئے جسٹس ڈی کے اپادھیائے اور جسٹس سبھاش ودیارتھی نے کہا ’’جواب دہندگان کو واضح طور پر ان اقدامات کی وضاحت کرنی چاہیے جن کا وہ دعویٰ کرتے ہیں کہ ریاست بھر کے چائلڈ پروٹیکشن ہومز میں مستقبل میں ایسے واقعات رونما نہیں ہوں گے۔‘‘


بنچ نے یہ حکم اخباری رپورٹ کی بنیاد پر شیو ناتھ مشرا کی طرف سے دائر مفاد عاملہ کی عرضی پر دیا جس میں پروٹیکشن ہوم میں بچیوں کی موت کی خبر دی گئی تھی۔ بنچ نے کہا کہ اس عرضی میں دیئے گئے حقائق بہت سنگین ہیں اور بنیادی طور پر ریاستی حکام کی نااہلی کو ظاہر کرتے ہیں، کیونکہ وہ اپنے فرض کی انجام دہی میں مکمل طور پر ناکام نظر آتے ہیں، جس کے نتیجے میں چار بچیوں کی موت واقع ہوئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔