لکھنؤ میں 3 لاکھ خاندان اپنے پسندیدہ ٹی وی شوز دیکھنے سے محروم

شہر کے کیبل آپریٹرز نے ہفتہ سے اپنے نشریاتی پروگرام بند کر دیے ہیں، جس سے ریاستی راجدھانی میں تقریباً 3 لاکھ گھرانوں میں ٹیلی کاسٹ متاثر ہو رہا ہے

<div class="paragraphs"><p>ٹی وی شوز / آئی اے این ایس</p></div>

ٹی وی شوز / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: ٹیرف تنازعہ کی وجہ سے لکھنؤ کے تقریباً 3 لاکھ خاندان زی، سونی اور اسٹار ٹی وی پر اپنے پسندیدہ شوز دیکھنے سے محرم ہیں۔ شہر کے کیبل آپریٹرز نے ہفتہ سے اپنے نشریاتی پروگرام بند کر دیے ہیں، جس سے ریاستی راجدھانی میں تقریباً 3 لاکھ گھرانوں میں ٹیلی کاسٹ متاثر ہو رہا ہے۔

اتر پردیش کیبل ٹی وی انڈسٹری ایسوسی ایشن کے صدر راجندر سنگھ نے کہا کہ 3 بڑی براڈکاسٹنگ کمپنیوں نے ٹیرف میں تقریباً 25 فیصد اضافہ کر دیا ہے۔ اگر کیبل آپریٹرز اس ٹیرف کو لاگو کرتے ہیں تو سبسکرپشن کی قیمتون میں 30 سے ​​35 فیصد اضافہ ہوگا۔ دیگر براڈکاسٹرز بھی مستقبل میں ٹیرف میں اضافہ کر سکتے ہیں۔ آل انڈیا ڈیجیٹل کیبل فیڈریشن (اے آئی ڈی سی ایف) نے عدالت سے رجوع کیا ہے اور ہمیں وہاں سے کچھ راحت ملنے کی امید ہے۔


انہوں نے کہا کہ صرف لکھنؤ ہی نہیں ملک بھر میں تقریباً 5 کروڑ صارفین ان کمپنیوں کے تکبر کی وجہ سے نقصان اٹھا رہے ہیں، جو متعلقہ افراد سے مشورہ کیے بغیر ٹیرف بڑھا رہی ہیں۔ ایک ایسے دور میں جب کیبل ٹی وی انڈسٹری کو سخت مقابلے کا سامنا ہے، ہمیں کیبل ٹی وی کے نرخ بڑھانے پر مجبور ہونا پڑا۔

خیال رہے کہ براڈکاسٹرز کے لیے نیا ٹیرف ہر سبسکرائبر پر 100 روپے کا اضافی بوجھ ڈالے گا۔ فی الحال، صارفین تقریباً 250 چینلز کے لیے 300 سے 325 روپے ماہانہ ادا کرتے ہیں۔ تین بڑے نشریاتی اداروں کی جانب سے رقم میں اضافے کے باعث صارفین کا ٹیرف 400 روپے سے بڑھ کر 425 روپے ہو جائے گا۔ پریٹرز کا کہنا ہے کہ ڈش کے ذریعے ڈائریکٹ ٹو ہوم (ڈی ٹی ایچ) سروس نے کیبل ٹی وی کے کاروبار کو پہلے ہی سست کر دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */