2024 کے عام انتخابات میں 50 فیصد کانگریس امیدواروں کی عمر 50 سال سے کم ہوگی

منظور شدہ قرارداد میں کہا ہے کہ "مستقبل میں پارٹی میں، 50 فیصد افراد 50 سال سے کم عمر کے ہوں گے اور تنظیم کو مضبوط کرنے کے لیے زیادہ تجربہ کار لوگوں کو استعمال کیا جانا چاہیے۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

کانگریس نے سہ روزہ نو سنکلپ شیویر میں تبادلہ خیال کرنے کے بعد اس فیصلے کو منظوری دی ہے کہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے آغاز سے، اس کے نصف ٹکٹ 50 سال سے کم عمر والوں کو دیئے جائیں گے اور پارلیمنٹ، ریاستی مقننہ اور دیگر منتخب عہدوں پر رہنے والوں کے لیے ریٹائرمنٹ کی عمر مقرر کی جائے گی۔

یہ جرأت مندانہ فیصلے کانگریس کے 'نو سنکلپ' اعلان کا حصہ ہیں جو یہاں تین روزہ 'چنتن شیویر' کے اختتام پر اپنایا گیا۔ اس سے سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ پارٹی نے طویل عرصے تک اپنا وزن نوجوان قیادت کے پیچھے ڈالنے کا انتخاب کیا ہے۔


حالیہ برسوں میں کانگریس سے کئی نوجوان لیڈروں کے اخراج کی وجہ پارٹی کے سینئر رہنما ہیں، جو اپنے عہدوں سے ہٹنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔ کانگریس نے یہ بھی فیصلہ لیا کہ پارلیمنٹ، قانون ساز اسمبلیوں اور قانون ساز کونسلوں میں خواتین کے لیے 33 فیصد ریزرویشن فراہم کرنے کے لیے آئینی ترمیم لائی جائے اور خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے اسے جلد از جلد منظور کیا جائے تاکہ ہر زمرے کی خواتین کو تناسب کے حساب سے ریزرویشن کا فائدہ مل سکے۔

تنظیمی سطح پر 50 فیصد پوسٹیں 50 سال سے کم عمر کے ساتھیوں کے پاس ہونی چاہئیں۔ نوجوانوں کے پینل نے یہ بھی نتیجہ اخذ کیا کہ پارلیمنٹ، مقننہ، قانون ساز کونسل اور تمام منتخب عہدوں پر ریٹائرمنٹ کی عمر مقرر کی جائے۔


منظور شدہ قرارداد میں کہا ہے کہ "مستقبل میں پارٹی میں، 50 فیصد افراد 50 سال سے کم عمر کے ہوں گے اور تنظیم کو مضبوط کرنے کے لیے زیادہ تجربہ کار لوگوں کو استعمال کیا جانا چاہیے۔ 2024 کے پارلیمانی انتخابات کے آغاز سے، کم از کم 50 فیصد پارٹی ٹکٹ پارلیمنٹ، قانون ساز اداروں، قانون ساز کونسلوں اور دیگر سطحوں پر 50 سال سے کم عمر کے لوگوں کو دیئے جائیں"۔

ادے پور شیویر میں منظور کی گئی 'نو سنکلپ' قرارداد میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ یوتھ پارٹی کے لیڈروں کو قائدانہ کردار ادا کرنا چاہیے اور غیر سیاسی سرگرمیوں جیسے یوتھ فیسٹیول، ثقافتی تقریبات، کھیلوں کی تقریبات، یوتھ پارلیمنٹ، ٹاؤن ہال میٹنگز اور خون کے عطیات میں سرگرم رہنا چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔