محض 14 مہینے کے یشسوی نے بنایا عالمی ریکارڈ، سب سے کم عمر کا ’گوگل بوائے‘

مدھیہ پردیش کے ریوا کے یشسوی نے محض 3 منٹ میں 26 ممالک کے جھنڈے پہچان کر عالمی ریکارڈ قائم کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی یشسوی ملک کا پہلا اور دنیا کا دوسرا کم عمر ترین گوگل بوائے بن گیا ہےـ

تصویر آج تک
تصویر آج تک
user

قومی آوازبیورو

ریوا: یشسوی نے صرف تین منٹ میں 26 ممالک کے قومی پرچموں کو پہچان کر ایک ریکارڈ قائم کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی یشسوی ملک کے سب سے کم عمر اور دنیا کے دوسرے 'گوگل بوائے' بن گئے ہیں۔ یشسوی نے 14 ماہ کی عمر میں یہ کارنامہ کر کے ورلڈ بک آف ریکارڈ میں اپنا نام درج کرایا ہے۔ اب یشسوی 194 ممالک کے قومی پرچم کو پہچاننے کا نیا ریکارڈ بنانے کی تیاری کر رہے ہیں۔

آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ یشسوی نے ابھی تک بولنا نہیں سیکھا ہے لیکن وہ دنیا کے پہلے بچے بن گئے ہیں جس نے سب سے کم عمر میں عالمی ریکارڈ قائم کیا ہے۔ یشسوی کے دادا استاد ہیں جبکہ والد پی آر ہیں اور والدہ قانون ساز ہیں۔ بنیادی طور پر ریوا شہر کے سمان کے رہائشی سنجے اور شیوانی مشرا کا محض اکلوتا 14 ماہ کا بیٹا یشسوی کافی ذہین ہے اور غیر معمولی صلاحیتوں کا حامل ہے۔ اس ٹیلنٹ کی وجہ سے یشسوی ملک کا کم عمر ترین گوگل بوائے بن گیا ہے۔


اس سے پہلے کوٹلیہ نامی بچے کو بھی گوگل بوائے کا خطاب حاصل ہوا تھا لیکن اس نے یہ کارنامہ 4 سال کی عمر میں انجام دیا تھا لیکن یشسوی نے محض 14 سال کی عمر میں یہ کارنامہ انجام دیا ہے۔ یشسوی کی یادداشت شروع سے ہی حیرت انگیز رہی ہے۔

والد سنجے اور والدہ شیوانی مشرا کو یشسوی کی تیز یادداشت کے بارے میں اس وقت معلوم ہوا جب انہوں نے اسے پھول دکھایا اور اس نے اسے پہچان لیا۔ اسے جو کچھ بھی دکھایا جاتا تھا وہ ایک بار میں ہی پہچان لیتا تھا۔ اسے سب کچھ یاد رہتا تھا۔ اس وقت یشسوی کی عمر 6-7 ماہ تھی۔ کم عمری میں اس ٹیلنٹ کو دیکھ کر والدین کو اندازہ ہوا کہ یشسوی کی یادداشت شاندار ہے۔


اس کے بعد یشسوی کو پہلے چند ممالک کے قومی پرچم دکھائے گئے۔ جب وہ انہیں پہچاننے لگا تو تعداد بڑھا دی گئی۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ 11-12 ماہ کی عمر میں یشسوی 65 ممالک کے قومی پرچم اور کچھ ممالک کی راجدھانیوں کو پہچاننے میں کامیاب رہا۔ ورلڈ بک آف ریکارڈ کی ٹیم نے یشسوی کو 26 ممالک کے قومی پرچموں کو پہچاننے کا ٹاسک دیا تھا۔ جسے اس نے صرف 3 منٹ میں مکمل کر کے ورلڈ بک آف ریکارڈ میں اپنا نام درج کرا لیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */