غازی آباد میں ’مڈ ڈے میل‘ کا دودھ پینے سے 25 بچے بیمار، اسپتال میں داخل

پرائمری اسکول پریم نگر لونی میں 513 بچے پڑھتے ہیں، طلبا نے بتایا کہ صبح تقریباً 10 بجے مڈ ڈے میل کا دودھ آیا تھا، اسکول اسٹاف نے بچوں کو دودھ پینے کے لیے بولا، اس کا مزہ کڑوا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر، سوشل میڈیا</p></div>

علامتی تصویر، سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

غازی آباد کے لونی کوتوالی علاقہ کے پرائمری اسکول، پریم نگر میں مڈ ڈے میل کا دودھ پینے سے 25 بچے بیمار ہو گئے ہیں۔ دودھ پیتے ہی طلبا کو سر اور پیٹ میں درد کے ساتھ ساتھ الٹی کی شکایت ہونے لگی۔ بچوں کی خراب ہوتی طبیعت کو دیکھتے ہوئے انھیں فوراً لونی سی ایچ سی اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ اس واقعہ کی خبر ملتے ہی سی ایم او غازی آباد فوراً اسپتال پہنچے اور بیمار بچوں سے ملاقات کی۔ سبھی بچوں کا علاج جاری ہے اور وہ خطرے سے باہر بتائے جا رہے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پرائمری اسکول، پریم نگر، لونی میں 513 بچے پڑھتے ہیں۔ پریم نگر اور آس پاس کی کالونی کے بچے بھی اس اسکول میں پڑھنے کے لیے آتے ہیں۔ اسکولی طلبا کا کہنا ہے کہ صبح تقریباً 10 بجے مڈ ڈے میل کا دودھ آیا تھا۔ اسکول اسٹاف نے بچوں کو دودھ پینے کے لیے کہا۔ کچھ بچوں نے جب یہ دودھ پیا تو انھوں نے اس کا مزہ کڑوا ہونے کی شکایت کی۔ بچوں نے اس دودھ کو پینے سے منع بھی کیا، لیکن پھر بھی انھیں دودھ پلایا گیا۔ کچھ بچوں کا تو یہ بھی کہنا ہے کہ اسکول اسٹاف کے ذریعہ پٹائی ہونے کے خوف سے کڑوا دودھ پی لیا۔


بتایا جا رہا ہے کہ دودھ پیتے ہی کچھ بچوں کو الٹی ہونے لگی۔ کچھ بچے سر میں درد اور پیٹ درد کی شکایت کرنے لگے۔ پھر یکے بعد دیگرے کئی بچے سر اور پیٹ درد سے رونے لگے۔ بچوں کی طبیعت اچانک خراب ہونے کی خبر ملتے ہی آس پاس کے لوگ جمع ہو گئے۔ بیمار بچوں کو ایمبولنس کے ذریعہ لونی کمیونٹی ہیلتھ سنٹر میں داخل کرایا گیا۔ اس واقعہ کی خبر ملتے ہی ایس ڈی ایم ارون دیکشت بھی موقع پر پہنچے۔ انھوں نے بیمار بچوں کے اہل خانہ سے بات کی۔ لوگوں کی بھیڑ جمع ہونے پر پولیس فورس بلایا گیا۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ پہلے بھی اس اسکول کا کھانا کھانے سے کچھ بچے بیمار ہوئے ہیں۔ اس کی شکایت متعلقہ افسروں سے کی بھی گئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔