دہلی کے 20 آئی اے ایس کوچنگ سنٹرس کٹہرے میں، 4 سنٹرس پر ایک لاکھ روپے کا جرمانہ

سی سی پی اے کی چیئرپرسن ندھی کھرے نے میڈیا اہلکاروں کو بتایا کہ کئی آئی اے ایس کوچنگ سنٹرس ’گمراہ کن اور مبالغہ آمیز‘ دعووں کا سہارا لے کر سول سروس کے امیدواروں کو لبھاتے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر، یو این آئی</p></div>

علامتی تصویر، یو این آئی

user

قومی آوازبیورو

سنٹرل کنزیومر پروٹیکشن اتھارٹی (سی سی پی اے) نے دہلی میں کئی آئی اے ایس کوچنگ سنٹرس کے خلاف کارروائی کی ہے۔ آئی اے ایس داخلہ امتحان کی تیاری کرانے والے دہلی کے 20 کوچنگ سنٹرس کے خلاف سی سی پی اے نامناسب کاروباری رویہ کی جانچ کر رہا ہے۔ اتھارٹی نے اس تعلق سے 20 کوچنگ سنٹرس کو نوٹس جاری کر دیا ہے اور 4 اداروں پر 1-1 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق جن آئی اے ایس کوچنگ سنٹرس پر جرمانہ عائد کیا گیا ہے ان میں راؤز آئی اے ایس اسٹڈی سرکل، چہل اکیڈمی، آئی کیو آر اے-آئی اے ایس اور آئی اے ایس بابا شامل ہیں۔ یہ جانچ گمراہ کن اشتہارات اور امتحانات میں کامیاب یا ٹاپرس رہے امیدواروں کی تصویروں کے نامناسب استعمال کے لیے کی جا رہی ہے۔


سی سی پی اے کی چیئرپرسن ندھی کھرے نے آئی اے ایس کوچنگ سنٹرس کے خلاف کی جا رہی کارروائی کے بارے میں میڈیا اہلکاروں کو اہم جانکاری دی۔ انھوں نے کہا کہ آئی اے ایس کوچنگ سنٹرس گمراہ کن اور مبالغہ آمیز دعووں کا سہارا لے کر سول سروس کے امیدواروں کو لبھاتے ہیں۔ ندھی کھرے کا کہنا ہے کہ ایسے اشتہارات پر نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی اے نے صارفین تحفظ ایکٹ 2019 کی دفعہ 2(28) کے التزامات کی خلاف ورزی کے لیے ان کے خلاف نوٹس جاری کیا ہے۔

ندھی کھرے نے کہا کہ جرمانہ کے حکم کے خلاف راؤز آئی اے ایس اسٹڈی سرکل نے این سی ڈی آر سی میں اپیل داخل کی ہے۔ سی سی پی اے سے نوٹس پانے والے کوچنگ سنٹر آئی اے ایس بابا نے اس کے خلاف التوا لے لیا ہے۔ انھوں نے مزید بتایا کہ واجی راؤ اینڈ ریڈی انسٹی ٹیوٹ، چہل اکادمی، خان اسٹڈی گروپ آئی اے ایس، اے پی ٹی آئی پلس، اینالاگ آئی اے ایس، شنکر آئی اے ایس، شری رام آئی اے ایس، بائجو آئی اے ایس، اَن اکیڈمی، نیکسٹ آئی اے ایس، درشٹی آئی اے ایس، آئی کیو آر اے آئی اے ایس، ویزن آئی اے ایس، آئی اے ایس بابا، یوجنا آئی اے ایس، پلوٹس آئی اے ایس، اے ایل ایس آئی اے ایس، راؤز آئی اے ایس اسٹڈی سرکل کو نوٹس جاری کیا گیا ہے۔


ایک کوچنگ سنٹر کے ذریعہ کیے گئے گمراہ کن دعوے کی مثال دیتے ہوئے ندھی کھرے نے کہا کہ اس سنٹر نے 2022 میں یو پی ایس سی امتحان میں منتخب 933 امیدواروں میں سے 682 کے لیے کریڈٹ کا دعویٰ کیا۔ حالانکہ جب سی سی پی اے نے کوچنگ سنٹر کو نوٹس بھیجا تو اس نے صاف کیا کہ 682 میں سے 673 امیدواروں نے اس کے ادارے میں ماک انٹرویو دیے اور 9 امیدواروں نے ٹیسٹ سیریز اور جنرل اسٹڈی جیسے نصابوں میں داخلہ لیا۔ کھرے نے بتایا کہ کوچنگ سنٹرس سے بیشتر کامیاب امیدواروں نے صرف ماک انٹرویو اور ٹیسٹ کا فائدہ اٹھایا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔