نٹھاری کیس: پنڈھیر کی رہائی کے خلاف سپریم کورٹ جائیں گے متاثرین

ڈی ڈی آر ڈبلیو اے نٹھاری کے متاثرین کو انصاف دلانے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرے گی۔ ڈی ڈی آر ڈبلیو اے نے متاثرین کے اہل خانہ کے لیے سپریم کورٹ میں مقدمہ لڑنے کا فیصلہ کیا ہے

کشمیری لکچرر کو 'انتقاماً' معطل کیا گیا؟ بھارتی سپریم کورٹ
کشمیری لکچرر کو 'انتقاماً' معطل کیا گیا؟ بھارتی سپریم کورٹ
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: نٹھاری کیس میں ملزم مونندر سنگھ پنڈھر کی رہائی کے بعد یہ معاملہ ایک بار پھر زور پکڑتا نظر آ رہا ہے۔ اب ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ ریذیڈنٹ ویلفیئر ایسوسی ایشن (ڈی ڈی آر ڈبلیو اے) نٹھاری کے متاثرین کو انصاف دلانے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرے گی۔ ڈی ڈی آر ڈبلیو اے نے متاثرین کے اہل خانہ کے لیے سپریم کورٹ میں مقدمہ لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ڈی ڈی آر ڈبلیو اے کی ٹیم پیر کو نٹھاری گاؤں پہنچی، جہاں اس نے متاثرین کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور دستاویزات وغیرہ جمع کیے۔ ٹیم نے اہل خانہ کو یقین دلایا کہ وہ اس معاملے کو سپریم کورٹ میں لے جائیں گے۔ یہ مقدمہ سپریم کورٹ کی وکیل انیتا پانڈے لڑیں گی۔


ڈی ڈی آر ڈبلیو اے کے صدر این پی سنگھ نے کہا کہ فی الحال نوئیڈا میں رہنے والے تین متاثرین نے پاور آف اٹارنی پر دستخط کیے ہیں اور کیس سے متعلق دستاویزات اور ثبوت دیے ہیں۔ مکمل تیاری کے بعد سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی جائے گی۔

خیال رہے کہ نٹھاری کیس میں ملزم مونیندر سنگھ پنڈھر کو 17 سال بعد جیل سے رہا کیا گیا تھا۔ لکسر جیل سے رہا ہونے کے بعد وہ سیدھے چنڈی گڑھ چلے گئے۔ نوئیڈا کے نٹھاری گاؤں میں واقع ڈی-5 کوٹھی کے قریب 19 کنکال ملنے کے بعد انہیں گرفتار کیا گیا تھا۔

اس معاملے میں سپریم کورٹ کی وکیل انیتا پانڈے نے کہا، "ہم چاہتے ہیں کہ سپریم کورٹ اس کیس کی دوبارہ جانچ کرے۔ مجرم کو سزا ملنی چاہیے۔ کیس بہت مضبوط ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ جانچ ٹھیک سے نہیں ہوئی ہے۔ جو نکات دوبارہ جانچ کے بعد ہائی کورٹ کے سامنے نہیں رکھے گئے تھے وہ سپریم کورٹ کے سامنے رکھے جائیں گے۔‘‘

یاد رہے کہ ہائی کورٹ نے دونوں مجرموں کی 14 درخواستوں پر فیصلہ سنایا تھا۔ سریندر کولی نے 12 مقدمات میں دی گئی سزائے موت کے خلاف اپیل دائر کی تھی۔ جبکہ مونیندر سنگھ پنڈھر نے دو مقدمات میں دی گئی سزا کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔