عمران طاہر کو پاکستان کی نمائندگی کا موقع نہ ملنے کا ملال!

41 سالہ طاہر نے اپنی اہلیہ سمیہ کو جنوبی افریقہ جانے کا کریڈٹ دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ پاکستان چھوڑنا مشکل تھا لیکن خدا کا کرم رہا اور جنوبی افریقہ کے لئے کھیلنے کا زیادہ تر سہرا میری اہلیہ کو جاتا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

لاہور: جنوبی افریقہ کی کرکٹ کے لئے بیش بہا خدمات انجام دینے والے لیگ اسپنر عمران طاہر نے پاکستان کی نمائندگی کا موقع نہ ملنے پر سخت مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ لاہور میں پیدا ہونے والے لیگ اسپنر عمران طاہر ابتدائی سالوں میں وہاں کھیلنے کے باوجود پاکستان کی نمائندگی کا موقع نہ ملنے پر سخت مایوس ہیں۔ طاہر جنوبی افریقہ چلے گئے اور انہوں نے اپنی قومی ٹیم کے لئے متعدد میچ کھیلنے کے علاوہ انہوں نے ٹی ٹوئنٹی لیگ میں دنیا بھر میں مختلف فرنچائزز کی نمائندگی بھی کی ہے۔

عمران طاہر نے پاکستان کی انڈر- 19 اور اے ٹیم کی سطح پر پاکستان کی نمائندگی کی، لیکن وہ کبھی پاکستان کی قومی ٹیم میں جگہ نہ بنا سکے اور بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی نمائندگی سے محروم رہے۔ پاکستان میں قومی سطح پرشرکت کا موقع نہ ملنے کا اپنا درد بیان کرتے ہوئے عمران طاہر نے جیو سوپر کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میں لاہور میں کرکٹ کھیلتا تھا اور جہاں بھی کھیلا وہاں میں نے اہم کردار ادا کیا۔ میں نے اپنی بیشتر کرکٹ پاکستان میں کھیلی لیکن مجھے یہاں موقع نہیں ملا، جس کی وجہ سے میں مایوس ہوں۔


41 سالہ طاہر نے اپنی اہلیہ سمیہ دلدار کو جنوبی افریقہ جانے کا کریڈٹ دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان چھوڑنا مشکل تھا لیکن خدا کا مجھ پر کرم رہا اور جنوبی افریقہ کے لئے کھیلنے کا زیادہ تر سہرا میری اہلیہ کو جاتا ہے۔ عمران طاہر کی اہلیہ نے انہیں جنوبی افریقہ منتقلی پر راضی کر لیا جس کے بعد وہ جنوبی افریقہ کی تاریخ کے بہترین اسپنرز میں سے ایک بن گئے۔ انہوں نے کہا کہ میری اہلیہ نے میرا بہت ساتھ دیا کیونکہ ابتدائی پانچ سال تو میں وہاں لوکل کرکٹر تھا، جنوبی افریقہ میں بہت کچھ حاصل کیا اور وہاں کے لوگوں نے جو عزت دی اس کے لیے میں ان کا بھی شکرگزار ہوں کیونکہ ان کے لیے بھی برصغیر کے کسی فرد کو تسلیم کرنا آسان نہیں تھا۔

عمران طاہر نے کہا کہ اپنی کرکٹ کا آغاز میں نے لاہور میں کراؤن کلب سے کیا تھا، وہاں سینئرز سے بہت کچھ سیکھا کیونکہ ہم جس علاقے سے تعلق رکھتے تھے وہاں اتنی سہولت میسر نہیں تھیں، پھر میں پی این ٹی اور پھر شائننگ میں کھیلا۔عمران طاہر نے 20 ٹیسٹ میچوں میں جنوبی افریقہ کی نمائندگی کی جس میں وہ 40.24 کی اوسط سے 57 وکٹیں لے چکے ہیں۔ تاہم وہ محدود اوورز کی کرکٹ میں انتہا سے زیادہ کامیاب رہے اور 107 ون ڈے میچوں میں 173 اور 38 ٹی 20 میچوں میں 63 وکٹیں حاصل کیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔