بہت ہوا 'ورک فروم ہوم'، 82 فیصد ملازمین کو ستا رہی دفتر کی یاد : سروے

ہندوستان میں گھر سے کام کرنے والے ملازمین کو کئی طرح کے مسائل کا سامنا ہے۔ انٹرنیٹ سہولت ان کے لیے سب سے بڑا مسئلہ ہے کیونکہ کئی جگہ سروس کا فقدان ہے تو کہیں دھیمی انٹرنیٹ خدمات کی شکایت ہے۔

تصویر قومی آواز
تصویر قومی آواز
user

تنویر

کورونا بحران کے سبب ہندوستان میں گزشتہ کئی مہینوں سے ملازمین کی ایک بڑی تعداد 'ورک فروم ہوم' (گھر سے کام) کر رہی ہے۔ لیکن اب بیشتر ملازمین اس ورک کلچر سے پریشان اور اکتائے ہوئے نظر آنے لگے ہیں۔ ایک سروے میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ ہندوستان میں تقریباً 82 فیصد ملازمین دفتر کو بے صبری سے یاد کر رہے ہیں اور چاہتے ہیں کہ جلد دفتر کھلے تاکہ وہ اپنا کام گھر سے کرنے کی جگہ مناسب جگہ پر بیٹھ کر کر سکیں۔

رئیل اسٹیٹ کنسلٹنسی فرم 'جے ایل ایل' کی ایک رپورٹ میں ملازمین کے ذریعہ دفتر کو یاد کیے جانے کی بات کہی گئی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملازمین کو گھر سے کام کرنے کی آزادی تو اچھی لگ رہی ہے، لیکن انھیں آفس کے پروفیشنل ماحول میں کام کرنے کی جو سہولتیں تھیں، اس کی بہت یاد آ رہی ہے۔ علاوہ ازیں لوگوں سے ملنا جلنا اور باتیں کرنا ایک خوشگوار ماحول بناتا تھا۔


ہندی نیوز پورٹل 'آج تک' پر شائع ایک خبر کے مطابق سروے میں جن ملازمین سے بات کی گئی ہے ان میں سے تقریباً 66 فیصد کورونا بحران کی وجہ سے گھر سے ہی کام کر رہے ہیں۔ اس سروے میں ایشیا پیسفک کے 5 ممالک کے تقریباً 1500 ملازمین سے بات کی گئی۔ سروے میں شامل کل 61 فیصد لوگوں نے کہا کہ وہ دفتر کو مِس کر رہے ہیں اور وہاں کام کرنا زیادہ آسان ہے۔ ایشیا پیسفک میں جہاں دفتر کو یاد کرنے والوں کا فیصد 61 ہے، وہیں ہندوستان میں یہ اوسط تقریباً 82 ہے جو کہ کافی زیادہ ہے۔ گویا کہ ہندوستان کے لوگ دفتر کو زیادہ یاد کر رہے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ ہندوستان میں 'ورک فروم ہوم' کرنے والے ملازمین کو کئی طرح کے مسائل کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہے۔ انٹرنیٹ سہولت ان کے لیے سب سے بڑا مسئلہ ہے کیونکہ کئی جگہ انٹرنیٹ سروس کا فقدان ہے تو کہیں دھیمی انٹرنیٹ خدمات کی شکایت ہے۔ دیہی علاقوں میں تو بجلی کی عدم دستیابی ہی سب سے بڑی پریشانی ہے۔ ان مسائل کے باوجود ملازمین کسی نہ کسی طرح اپنی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں اور دعاء کر رہے ہیں کہ کورونا بحران جلد ختم ہو اور دفتر جانے کا سلسلہ شروع ہو سکے۔ حالانکہ سروے میں 81 فیصد نوجوانوں نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ ورک فروم ہوم کی وجہ سے وہ تکنیکی طور پر زیادہ مضبوط ہو گئے ہیں اور یہی سبب ہے کہ ایسے ملازمین جن کے پاس بنیادی سہولیات میسر ہیں، وہ کسی ایسے نظام کی پیروی کر رہے ہیں جس میں کچھ دن ورک فروم ہوم ہو اور کچھ دن دفتر جا کر کام کرنے کی سہولت ہو۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 23 Jul 2020, 6:40 PM