’حملہ کے بعد میں صدمے میں تھی‘، تھپڑ واقعہ کے بعد وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا کا پہلا ردعمل آیا سامنے

ریکھا گپتا نے کہا کہ ’’فطری طور پر اس حملہ کے بعد میں صدمے میں تھی، لیکن اب بہتر محسوس کر رہی ہوں۔ میں اپنے تمام خیر خواہوں سے گزارش کرتی ہوں کہ براہ کرم مجھ سے ملاقات کرنے کے لیے پریشان نہ ہوں۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا&nbsp;(فائل)/ آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا کا ’جَن سنوائی‘ کے دوران خود پر ہوئے حملہ کے بعد پہلا بیان سامنے آیا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اس حوالے سے ایک پوسٹ کی۔ اس میں وزیر اعلیٰ نے لکھا کہ ’’آج صبح جَن سنوائی کے دوران میرے اوپر ہوا حملہ صرف میرے اوپر ہی نہیں، بلکہ دہلی کی خدمت اور عوام کی بھلائی کے ہمارے عزم پر کی گئی ایک بزدلانہ کوشش ہے۔‘‘ انہوں نے آگے لکھا کہ ’’فطری طور پر اس حملہ کے بعد میں صدمے میں تھی، لیکن اب بہتر محسوس کر رہی ہوں۔ میں اپنے تمام خیر خواہوں سے گزارش کرتی ہوں کہ براہ کرم مجھ سے ملاقات کرنے کے لیے پریشان نہ ہوں۔ میں بہت جلد ہی آپ کے درمیان کام کرتی ہوئی دکھائی دوں گی۔‘‘

وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے پوسٹ میں لکھا کہ ’’ایسے حملے میرے حوصلے اور عوام کی خدمت کے عزم کو کبھی توڑ نہیں سکتے۔ اب میں پہلے سے کہیں زیادہ توانائی کے ساتھ آپ کے درمیان رہوں گی۔‘‘ انہوں نے لکھا کہ ’’جَن سنوائی اور عوام کے مسائل کا حل پہلے ہی کی طرح سنجیدگی اور عزم کے ساتھ جاری رہے گا۔ آپ کا اعتماد اور تعاون ہی میری سب سے بڑی طاقت ہے۔ آپ لوگوں کی بے پناہ محبتوں، دعاؤں اور نیک خواہشات کے لیے تہہ دل سے شکریہ ادا کرتی ہوں۔‘‘


واضح ہو کہ 20 اگست کی صبح تقریباً 8:15 بجے وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا اپنے ’جَن سنوائی‘ پروگرام میں عوام کی شکایتیں سن رہی تھیں۔ لوگ اپنی اپنی باری کا انتظار کر رہے تھے۔ اسی درمیان راجیش بھائی کھیمجی اپنی فائلیں لے کر وزیر اعلیٰ کے قریب پہنچا۔ پہلے تو وہ عام شکایت کنندہ کی طرح نظر آیا، پھر اچانک سے اس نے ریکھا گپتا پر حملہ کر دیا۔ موقع پر موجود اسٹاف اور سیکورٹی اہلکاروں نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے اسے پکڑ لیا۔

ملزم راجیش کے خلاف سِول لائنس پولیس اسٹیشن میں ہندوستانی عدالتی ضابطہ کی دفعہ 109 (1)/ 132/221 کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس نے سرکاری ملازم پر حملہ کرنے کے الزام میں بی این ایس کی دفعہ 132، سرکاری ملازم کے کام میں رکاوٹ ڈالنے کے الزام میں بی این ایس کی دفعہ 221 اور قتل کی کوشش کے لیے دفعہ 109 کے تحت معاملہ درج کیا ہے۔ ملزم راجیش بھائی کھیمجی پر پہلے سے ہی 5 مجرمانہ معاملے درج ہیں۔ ان میں سے 3 معاملے شراب کی اسمگلنگ کے ہیں، جبکہ 2 مار پیٹ سے منسلک ہیں۔ کچھ معاملوں میں وہ بری بھی ہو چکا ہے۔ دہلی پولیس اب اس کے پورے مجرمانہ پس منظر کی تحقیقات کر رہی ہے۔ ساتھ ہی تحقیقاتی ایجنسیاں یہ بھی جاننے کی کوشش کر رہی ہیں کہ کہیں اس حملے کے پیچھے کسی تنظیم یا سیاسی گروپ کی سازش تو نہیں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔