اترپردیش میں انسانیت شرمسار: پرائیویٹ اسپتال میں موت، سرکاری اسپتال کے سامنے لاش پھینک کر ملازم فرار

لکھنؤ میں ہوئے اس دلخراش واقعہ نے سبھی کوحیران کردیا ہے۔ وہیں اس معاملے میں سی ایم او ڈاکٹراین بی سنگھ نے کہا کہ اگر پرائیویٹ اسپتال کے خلاف الزامات درست پائے گئے تو سخت کارروائی کی جائے گی۔

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر / آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

اترپردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں انسانی جذبات کو جھنجھوڑ دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ افسران نے بتایا کہ لکھنؤ کے سرکاری لوک بندھو راج نارائن اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ کے باہر مبینہ طورپرایک پرائیویٹ اسپتال کے ملازم ایک لاش چھوڑ کر چلے گئے۔ اس بابت افسران نے کہا کہ شہر کے سروجنی نگر کے کرم ویر سنگھ پیر کو طبیعت خراب ہونے پر پرائیویٹ اسپتال پہنچے تھے اورعلاج کے دوران ان کی موت ہوگئی۔ اہل خانہ کو اطلاع دینے کے بجائے وہاں کے ملازمین نے مبینہ طور پر لاش کو ایمبولینس میں لوک بندھو راج نارائن اسپتال لے جاکر اسے ایک اسٹریچر پر چھوڑ دیا۔

انہوں نے بتایا کہ لاش کئی گھنٹے تک وہاں پڑی رہی، بعد میں اسپتال کے عملے نے اسے دیکھا اور پولیس کو اطلاع دی۔ اس معاملے میں سی ایم او ڈاکٹراین بی سنگھ نے کہا کہ اگر پرائیویٹ اسپتال کے خلاف الزامات درست پائے گئے تو سخت کارروائی کی جائے گی۔


موصولہ اطلاعات کے مطابق سی سی ٹی وی فوٹیج میں ایک نجی اسپتال کے دو ملازمین اسٹریچر لا تے اور اسے ایمرجنسی گیٹ کے باہر چھوڑتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ پولیس نے بعد میں متوفی کی جیب سے ملنے والے کاغذات سے لاش کی شناخت کی۔ پرائیویٹ ہسپتال کو نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔ متوفی کے اہل خانہ نے اسپتال پر لاپرواہی کا الزام لگاتے ہوئے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

راجدھانی لکھنؤ میں پیش آنے والا یہ واقعہ نہ صرف گھناؤنے جرم کے زمرے میں آتا ہے بلکہ انسانیت پر بھی دھبہ ہے۔ اس واقعے نے لوگوں کی گھٹیا ذہنیت کو اُجاگر کیا ہے۔ فی الحال اس معاملے میں پولیس اور انتظامیہ کیا کارروائی کرتی ہے یہ تو وقت ہی بتائے گا لیکن راجدھانی میں پیش آنے والے اس واقعے نے کئی سوالات کھڑے کردیئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔