راہل گاندھی اور کانگریس کا نام سنتے ہی ہمنتا توازن کھو دیتے ہیں: کانگریس

انڈین نیشنل کانگریس نے اتوار کو کہا کہ آسام کے وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا سرما کانگریس لیڈر راہل گاندھی اور کانگریس پارٹی کا نام آتے ہی اپنا توازن کھو بیٹھتے ہیں اور جوابی اقدامات کرنے لگتے ہیں

<div class="paragraphs"><p>جے رام رمیش / آئی اے این ایس</p></div>

جے رام رمیش / آئی اے این ایس

user

یو این آئی

مکھرگھر وشوناتھ (آسام): انڈین نیشنل کانگریس نے اتوار کو کہا کہ آسام کے وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا سرما کانگریس لیڈر راہل گاندھی اور کانگریس پارٹی کا نام آتے ہی اپنا توازن کھو بیٹھتے ہیں اور جوابی اقدامات کرنے لگتے ہیں۔

کانگریس کے جنرل سکریٹری انچارج شعبہ مواصلات جے رام رمیش، آسام کانگریس کے صدر بھوپین بوہرا اور ریاستی اسمبلی میں کانگریس کے قائد دیببرتا سائکیا نے اتوار کو یہاں ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ہمنتا بسوا سرما ’بھارت جوڑا نیائے یاترا‘ کے لیے مل رہی حمایت کو دیکھ کر آپا نہ کھوئیں اور خود کو پرسکون رکھیں اور اپنا کام جاری رکھنا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی کی یاترا کا روٹ تین ہفتے پہلے تیار کر لیا گیا تھا اور انہیں اپنے روٹ کے مطابق بھارت جوڑو نیائے یاترا کرنے میں پریشانی نہیں ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل جب راہل گاندھی نے بھارت جوڑو یاترا جنوبی سے شمالی ہندوستان تک نکالی تھی اور بی جے پی کی حکومت والی کئی ریاستوں سے گزری تھی تو کوئی مسئلہ نہیں تھا لیکن آسام کے وزیر اعلیٰ اپنا توازن کھو چکے ہیں اس لیے وہ غلط فیصلے لے رہے ہیں۔


راہل گاندھی کے سفری پروگرام کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی جی کل شمال مشرقی کانگریس کمیٹی کے صدر نبام ٹوکی جی سے ملاقات کریں گے۔ اس کے علاوہ وہ گوہاٹی میں نوجوانوں کے ساتھ 'یوتھ ڈائیلاگ' کریں گے کیونکہ آسام میں بے روزگاری ایک بڑا مسئلہ ہے۔ اس کے ساتھ وہ 22 جنوری کو قومی میڈیا سے خطاب کریں گے۔

بوہرا نے کہا، ’’آج 'بھارت جوڑو نیائے یاترا' اروناچل پردیش سے آسام میں داخل ہوئی۔ یہاں راہل گاندھی جی نے تمام پارٹیوں کے لیڈروں کے ساتھ میٹنگ کی اور آسام کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے مجاہدآزادی سوہید کنکلتا جی اور مکند کاکاٹی جی کے مجسموں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ کل وہ بوردووا پولیس اسٹیشن جائیں گے، جو شری شری شنکر دیو کی جائے پیدائش ہے۔ راہل جی اس موقع پر انہیں خراج عقیدت پیش کریں گے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔