جالندھر ضمنی انتخاب جیتنے کے بعد عآپ نے پنجاب کو دیا ’بجلی کا جھٹکا‘، شرحوں میں زبردست اضافہ

سکھبیر بادل نے کہا کہ عآپ نے اپنا حقیقی رنگ دِکھا دیا ہے، جالندھر ضمنی انتخاب تک قصداً بجلی شرح میں اضافہ کو روک رکھا تھا اور پھر سے صارفین سے جھوٹ بول رہی ہے کہ یہ کمزور طبقات کو سبسیڈی دے گی۔

بجلی، تصویر آئی اے این ایس
بجلی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

ہر گھر کو 300 یونٹ مفت بجلی اور دیگر لبھاؤنے وعدوں کے دم پر جالندھر لوک سبھا ضمنی انتخاب میں جیت حاسل کرنے کے دو دن بعد پیر کے روز پنجاب کی عام آدمی پارٹی حکومت نے گھریلو اور کمرشیل صارفین کے لیے بجلی کی شرحیں 25 سے 89 پیسے فی یونٹ تک بڑھا دیا۔ پنجاب اسٹیٹ الیکٹرسٹی ریگولیٹری کمیشن (پی ایس ای آر سی) نے ہر مہینے 300 یونٹ سے زیادہ بجلی خرچ کرنے والوں اور غیر رہائشی علاقوں کے لیے جنھیں کوئی سبسیڈی نہیں ملتی ہے، نیا ٹیرف جاری کیا ہے۔

منگل یعنی 16 مئی سے نافذ ہونے والے نئے ٹیرف کے مطابق دو کلوواٹ تک کے لوڈ والوں کے لیے ادائیگی کو ترمیم کر پہلی 100 یونٹ کے لیے 4.19 روپے فی یونٹ (70 پیسے فی یونٹ کا اضافہ)، 101 سے 300 یونٹ کے لیے 6.64 روپے فی یونٹ (80 پیسے فی یونٹ کا اضافہ)، اور 300 یونٹ کے اوپر کے لیے 7.75 روپے فی یونٹ (45 پیسے فی یونٹ کا اضافہ) کر دیا ہے۔


2 کلو واٹ اور 7 کلوواٹ کے درمیان لوڈ والے صارفین کے لیے موجودہ ادائیگی پہلی 100 یونٹس کے لیے 3.74 روپے فی یونٹ، 101 سے 300 یونٹس کے لیے 5.84 روپے فی یونٹ اور 300 یونٹس سے اوپر کے لیے 7.30 روپے فی یونٹ ہے۔ اب ان تینوں کیٹگری کے لیے نیا ٹیرف بالترتیب 4.44 روپے، 6.64 روپے اور 7.75 روپے فی یونٹ ہوگا۔ انڈسٹریل کیٹگری میں 20 کے وی اے تک خرچ کرنے والوں کے لیے ادائیگی 5.53 روپے سے بڑھا کر 5.67 روپے فی یونٹ کر دی گئی ہے۔

بجلی شرحوں میں اضافہ کو درست ٹھہراتے ہوئے وزیر اعلیٰ بھگونت مان نے کہا کہ ترمیم شدہ ٹیرف سے عام لوگوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ یہ اضافہ حکومت کے ذریعہ برداشت کیا جائے گا۔ وہیں شیرومنی اکالی دل کے سربراہ سکھبیر بادل نے کہا کہ عام آدمی پارٹی نے جالندھر ضمنی انتخاب جیتنے کے فوراً بعد سبھی کیٹگریز کے صارفین کے لیے زبردست بجلی اضافہ کا اعلان کر کے جھوٹ اور دھوکے کی سیاست میں مہارت حاصل کر لی ہے۔


اکالی دل سربراہ نے کمر توڑ اضافہ کو فوراً واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ عآپ نے پارٹی میں اعتماد ظاہر کرنے کے لیے پنجابیوں کو سزا دی ہے اور ان کے ساتھ دھوکہ کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ عآپ نے اپنے 300 یونٹ مفت بجلی منصوبہ کو سامنے رکھ کر جالندھر کا ضمنی انتخاب لڑا تھا۔ آج بجلی شرح میں کیے گئے اضافہ نے اس کو بھی ختم کر دیا۔ وزیر اعلیٰ بھگونت مان کی دلیل ہے کہ پنجاب حکومت صارفین کو سبسیڈی دے گی۔ پی ایس پی سی ایل کو ادائیگی کر کے 300 یونٹ مفت منصوبہ کا فائدہ اٹھانے کے دوران ان کے ذریعہ برداشت کی گئی اضافی لاگت آنکھوں میں دھول جھونکنے جیسا ہے۔

بادل نے کہا کہ حکومت پر پہلے سے ہی پی ایس پی سی ایل کا 20 ہزار 400 کروڑ روپے بقایہ ہے۔ وہ اضافی بوجھ اٹھانے کی حالت میں نہیں ہے۔ بادل نے کہا کہ عآپ حکومت نے سب سے کم بریکیٹ سمیت سبھی کیٹگریز کی بجلی شرحوں میں اضافہ کیا ہے۔ درحقیقت نچلے بریکیٹ کے صارفین کے لیے سب سے زیادہ اضافہ کیا گیا ہے۔ صفر سے 100 یونٹ کی کیٹگری میں 70 پیسے فی یونٹ کا اضافہ کیا گیا ہے اور 100 سے 300 یونٹ کیٹگری میں 80 پیسے فی یونٹ کا اضافہ ہوا ہے۔


یہ کہتے ہوئے کہ اس سے عام آدمی سب سے زیادہ متاثر ہوگا، بادل نے کہا کہ عآپ نے اپنا اصلی رنگ دِکھا دیا ہے۔ اس نے ثابت کر دیا ہے کہ اس پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔ اس نے جالندھر پارلیمانی ضمنی انتخاب تک جان بوجھ کر بجلی میں اضافہ کو روک رکھا تھا، اور اب پھر سے صارفین سے جھوٹ بول رہی ہے کہ یہ کمزور طبقات کو سبسیڈی دے گی۔ اگر اس کا مقصد ایسا کرنا ہے تو اس نے بجلی شرح میں اضافہ ہی کیوں کیا!

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔