چھتیس گڑھ: بگھیل حکومت میں ہنرمند خواتین کو ملا ’پنکھ‘، خوابوں کو شرمندۂ تعبیر کرنا ہوا آسان

چھتیس گڑھ میں ماڈرنائزیشن کا دور جاری ہے، یہاں کے بدلتے حالات نے گاؤں کی خواتین کو اونچی پرواز بھرنے کا موقع دیا ہے، یہی وجہ ہے کہ خواتین نے مچھلی تک کا اچار بنا کر بازار میں دستیاب کرایا ہے۔

بھوپیش بگھیل، تصویر ٹوئٹر@bhupeshbaghel
بھوپیش بگھیل، تصویر ٹوئٹر@bhupeshbaghel
user

قومی آوازبیورو

چھتیس گڑھ میں ہر چھوٹے گاؤں و قصبہ میں ماڈرنائزیشن کا دور جاری ہے۔ یہاں کے بدلتے حالات نے گاؤں میں رہنے والی خواتین کو اونچی پرواز بھرنے کا موقع دیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہاں کی خواتین نے مچھلی تک کا اچار بنا کر بازار میں دستیاب کرایا ہے۔

کانگریس حکومت کی کوششوں کے سبب دیہی علاقوں میں ہنرمند خواتین کی صلاحیت کو پنکھ مل گئے ہیں۔ وہ ایسے شعبوں میں کام کر رہی ہیں، اور ایسی مصنوعات کے بارے میں سوچ رہی ہیں جو شہرت نہیں رکھتیں، لیکن بازار کے نظریہ سے ان میں بڑے امکانات ہیں۔ راجناندگاؤں کے ونبگھیرا کی جئے بوڑھا دیو گروپ کی خواتین نے ایسی ہی جدید سوچ کے ساتھ آگے آئی ہیں۔ انھوں نے مچھلی کا اچار بنایا ہے۔


سریتا منڈاوی نے بتایا کہ انھیں پنچایت کے افسران نے کہا کہ اچار تو سبھی بناتے ہیں، کچھ نیا بناؤ۔ ہم نے کہا کہ آم کے علاوہ لہسن وغیرہ کا بھی اچار بناتے ہیں۔ پھر ہم نے کہا کہ کچھ لوگ مچھلی کے شوقین ہوتے ہیں، اس کا اچار بنا کر دیکھتے ہیں۔ پنکاج نسل کی مچھلی کا اچار بنایا اور ایک دن گوٹھان میلہ میں اسے رکھا۔ یہ 5000 روپے میں فروخت ہوا۔ پھر لگا کہ اس میں تو بڑے امکانات ہیں۔ پھر اس کا پروڈکشن شروع کیا۔ سریتا نے بتایا کہ ایک کلو مچھلی اچار کی قیمت 50 روپے ہے۔ ہمیں ٹریننگ میں بتایا گیا کہ الگ سا پروڈکٹ بناؤ، ہم نے کیا، اور ہمیں کامیابی ملی۔

ریاست میں وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل کی قیادت والی حکومت آؤٹ آف باکس آئیڈیاز کو فروغ دے رہی ہے اور مینجمنٹ فنڈا اب دیہی علاقوں کے گروپ تک بھی پہنچ رہے ہیں۔ اس کی مثال بن گئی ہیں راجناندگاؤں کے ونبگھیرا واقع جئے بوڑھا دیو گروپ کی خواتین کی کوششیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔