مہاراشٹر: سیاسی لیڈران کے بیانات سے ہلچل تیز، کیا اپنی مدت کار پوری نہیں کر پائے گی شندے حکومت؟

اپوزیشن ایم وی اے میں شامل پارٹیاں شیوسینا (یو بی ٹی) اور این سی پی نے منگل کے روز مہاراشٹر میں آئندہ چھ ماہ کے اندر وسط مدتی انتخابات کے امکانات کی پیشین گوئی کی ہے۔

ایکناتھ شندے اور دیویندر فڈنویس
ایکناتھ شندے اور دیویندر فڈنویس
user

قومی آوازبیورو

مہاراشٹر میں اپوزیشن ایم وی اے میں شامل پارٹیاں شیوسینا (یو بی ٹی) اور این سی پی نے منگل کے روز مہاراشٹر میں آئندہ چھ ماہ کے اندر وسط مدتی انتخابات کے امکانات کی پیشین گوئی کی ہے۔ این سی پی رکن پارلیمنٹ سنیل تٹکرے اور شیوسینا (یو بی ٹی) کے رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت اور ونایک راؤت نے ریاست میں غیر مستحکم سیاسی حالات کو دیکھتے ہوئے جلد انتخاب کے امکانات ظاہر کیے ہیں۔

سنجے راؤت نے کہا کہ ریاست میں بالاصاحبنچی (بی ایس ایس) اور بی جے پی کے ذریعہ بدلے کی سیاست کی جا رہی ہے، جس سے سیاسی ماحول خراب ہو رہا ہے۔ سنجے راؤت نے کہا کہ چاروں طرف بے یقینی ہے۔ ریاست میں بدلے کی سیاست ہو رہی ہے۔ یہ ریاست کی سیاسی ثقافت اور روایات کے خلاف ہے اور طویل مدت تک نہیں چل سکتا۔


تٹکرے نے کہا کہ ریاست میں آئندہ کچھ ماہ میں وقت سے پہلے انتخاب ہونا لازمی ہے اور اس ماہ کے آخر میں سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد چیزیں مزید آگے بڑھیں گی۔ تٹکرے نے کہا کہ عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے بعد ریاست میں صدر راج اور پھر وسط مدتی انتخاب ہو سکتے ہیں۔ اسی طرح کی رائے ظاہر کرتے ہوئے ونایک راؤت نے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ انتخاب میں پھر سے جانے کے علاوہ کوئی متبادل نہ بچا ہو۔

سنجے راؤت نے کہا کہ ریاستی حکومت گھبرائی ہوئی ہے۔ اپنے اور این سی پی لیڈر جتیندر آوہاڈ سمیت اپوزیشن سیاسی لیڈران کے خلاف پولیس اور دولت کی طاقت کا سہارا لے رہی ہے۔ سنجے راؤت نے اعلان کیا کہ میں باہر ہو سکتا ہوں یا اندر (جیل) ہو سکتا ہوں، لیکن میں زور دے کر کہتا ہوں کہ آئندہ اسمبلی انتخاب کے بعد ایک ایم وی اے وزیر اعلیٰ اقتدار سنبھالے گا۔


گزشتہ ہفتے، سابق وزیر اعلیٰ اور شیوسینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے اپنی پارٹی کے کارکنان کو وسط مدتی انتخاب کی تیاری کرنے کے لیے کہا تھا۔ اسی طرح این سی پی سربراہ شرد پوار اور کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے نے بھی ریاست میں جلد اسمبلی انتخاب کا امکان ظاہر کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔