چھت سے گرے معصوم بچے کو لے کر بھٹکتا رہا بےبس باپ، 6 اسپتالوں نے لوٹایا

روشن کمار اپنے ایک سال کے معصوم بیٹے کو لے کر 6 اسپتالوں کا چکر کاٹنے کے بعد دہلی واقع صفدر جنگ اسپتال پہنچے جہاں دو منزلہ مکان کی چھت سے گر کر زخمی ہوئے بچے کا علاج شروع ہوا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

کورونا بحران کے دوران دیگر مرض میں مبتلا یا پھر کسی طرح زخمی ہوئے افراد کے لیے علاج کافی مشکل ہو گیا ہے۔ اس کی مثال 17 جون کو اس وقت دیکھنے کو ملی جب ایک باپ اپنے ایک سالہ معصوم بیٹے کو لے کر ایک اسپتال سے دوسرے اسپتال، اور دوسرے سے تیسرے اسپتال تک بھاگتا رہا۔ بھاگنے کا یہ سلسلہ 6 اسپتال کے بعد جا کر ختم ہوا اور آخر میں بچے کو صفدر جنگ اسپتال میں علاج کے لیے داخل کیا گیا۔

معاملہ نوئیڈا کا ہے جہاں کاسنا واقع ڈاڑھا گاؤں میں رہنے والا روشن کمار پرائیویٹ ایمبولنس میں اپنے بچے کو لے کر ایک اسپتال سے دوسرے اسپتال دوڑتا رہا اور ڈاکٹروں کے سامنے گڑگڑاتا رہا کہ اس کے زخمی بچے کا علاج کیا جائے، لیکن چھت سے گر کر زخمی ہوئے بچے کا علاج کرنے کے لیے کوئی راضی نہیں ہوا۔ سبھی معصوم بچے کو دوسرے اسپتال ریفر کرتے رہے۔


روشن کمار کا کہنا ہے کہ ان کا بیٹا بدھ کی صبح تقریباً ساڑھے آٹھ بجے مکان کی دو منزلہ چھت سے گر کر سنگین طور پر زخمی ہو گیا تھا۔ علاج کے لیے بچے کو گرینو واقع آئیوری اسپتال لے جایا گیا۔ یہاں ڈاکٹروں نے ابتدائی علاج کے بعد بچے کو ایک پرائیویٹ ایمبولنس سے سی ایچ سی بسرکھ ریفر کر دیا۔ یہاں پہنچنے پر ڈاکٹروں نے سٹی اسکین اور ایکسرے کی سہولت نہیں ہونے کی بات کہی اور گرینو واقع یتھارتھ اسپتال ریفر کیا گیا۔ یتھارتھ اسپتال پہنچنے پر ڈاکٹروں نے کہا کہ اسپتال میں صرف کورونا انفیکشن کے مریضوں کا علاج ہوتا ہے اس لیے انھیں نوئیڈا واقع سیکٹر-110 والے یتھارتھ اسپتال جانا ہوگا۔

روشن کمار بتاتے ہیں کہ اپنے بچے کا علاج کرانے کے لیے وہ بھاگے بھاگے نوئیڈا واقع یتھارتھ اسپتال بھی پہنچے لیکن ڈاکٹروں نے بتایا کہ علاج میں تقریباً 25 ہزار روپے کا خرچ آئے گا اور پیسہ جمع کرنے کے بعد ہی علاج شروع ہوگا۔ لیکن جب روشن کمار نے اپنی مجبوری بتائی اور اتنے سارے پیسے جمع کرنے میں نااہلی کی بات کہی تو بچے کو ضلع اسپتال ریفر کر دیا گیا۔ کسی طرح روشن کمار بچے کو لے کر ضلع اسپتال پہنچا اور وہاں ڈاکٹروں نے امراض اطفال کے ماہر ڈاکٹر کے نہ ہونے اور سٹی اسکین سمیت کچھ دیگر سہولیات نہ ہونے کی بات کہہ کر بچے کو صفدر جنگ اسپتال لے جانے کا مشورہ دیا۔ وہاں سے بچے کو دہلی واقع صفدر جنگ اسپتال لے جایا گیا اور آخر یہاں پہنچ کر بچے کا علاج شروع ہوا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 18 Jun 2020, 4:11 PM