جموں و کشمیر میں موسلادھار بارش ہونے سے لوگوں کو راحت

محکمہ موسمیات کے علاقائی ناظم سونم لوٹس نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ موسلادھار بارشوں کا سلسلہ وقفہ وقفہ سے اگلے تین دنوں تک جاری رہ سکتا ہے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

سری نگر: جموں و کشمیر میں اتوار اور پیر کی درمیانی شب کو ہونے والی موسلادھار بارش سے گرمی کا زور ٹوٹ گیا ہے اور لوگوں کو راحت نصیب ہوئی ہے۔ محکمہ موسمیات کے علاقائی ناظم سونم لوٹس نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ موسلادھار بارشوں کا سلسلہ وقفہ وقفہ سے اگلے تین دنوں تک جاری رہ سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 'پیش گوئی کے عین مطابق جموں میں شدید جبکہ کشمیر میں کہیں درمیانی تو کہیں شدید درجے کی بارش ہوئی ہے۔ اگلے تین دنوں تک مطلع مجموعی طور پر ابرآلود رہے گا۔ اس بیچ موسلادھار بارش بھی ہو سکتی ہے'۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'یہ بارشیں مانسون کے زیر اثر ہو رہی ہیں۔ ہمیں کئی جگہوں سے فلیش فلڈ کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ لوگوں کو گرمی سے راحت ملے گی'۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق جموں و کشمیر کے کچھ علاقوں میں موسلادھار بارش اور بادل پھٹنے کے باعث ندی نالوں میں طغیانی آ گئی ہے جس کے نتیجے میں کئی رہائشی ڈھانچوں، رابطہ سڑکوں اور کھیت کھلیانوں کو نقصان پہنچا ہے۔


وسطی ضلع گاندربل کے وتلر لار میں پیر کی علی الصبح بادل پھٹنے کا واقعہ پیش آیا ہے جس کے نتیجے میں علاقے سے گزرنے والے ایک نالے میں شدید طغیانی آ گئی۔ نالے کا پانی بے قابو ہونے کی وجہ سے کچھ رہائشی مکانات، رابطہ سڑکوں اور میوہ باغات کو نقصان پہنچا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ جموں و کشمیر پولیس، ایس ڈی آر ایف اور مقامی لوگوں کی اجتماعی کوششوں سے رابطہ سڑکوں کو بحال کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ بادل پھٹنے اور نالے میں شدید طغیانی آنے کے اس واقعے میں کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق صوبہ جموں بالخصوص خطہ چناب میں بھی اتوار اور پیر کی درمیانی رات کے دوران موسلادھار بارش ہوئی ہے۔ موسلادھار بارشوں کی وجہ سے کچھ رابطہ سڑکوں بالخصوص ڈوڈہ – کاشتی گڑھ سڑک کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ اس دوران گزشتہ ایک دو ہفتوں سے جاری شدید گرمی سے پریشان لوگوں نے بارش سے موسم میں آنے والی تبدیلی دیکھ کر راحت کی سانس لی ہے۔ وادی میں پیر کو جہاں دن کے وقت ٹھنڈی ہوائیں چلتی رہیں، وہیں دن کے درجہ حرارت میں بھی نمایاں کمی دیکھی گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔