گانگولی-جئے شاہ کی مدت کار بڑھانے سے متعلق بی سی سی آئی کی عرضی پر سپریم کورٹ میں سماعت 21 جولائی کو

بی سی سی آئی آئین کے مطابق صدر سورو گانگولی اور سکریٹری جئے شاہ کو ستمبر میں لازمی 3 سال کی کولنگ آف پیریڈ کے بعد عہدہ کو خالی کرنا ہوگا۔

جے شاہ اور سورو گنگولی، تصویر آئی اے این ایس
جے شاہ اور سورو گنگولی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

بی سی سی آئی صدر سورو گانگولی اور سکریٹری جئے شاہ کی بورڈ میں مدت کار بڑھائے جانے کے مطالبہ والی عرضی کو سپریم کورٹ نے بدھ کو ملتوی کر دیا۔ اب اس معاملے پر کل یعنی 21 جولائی کو سماعت ہوگی۔ سپریم کورٹ کے ذریعہ منظور شدہ بی سی سی آئی کے آئین کے مطابق اس کے صدر سورو گانگولی اور سکریٹری جئے شاہ کی مدت کار ختم ہو چکی ہے۔ عرضی کے زیر التوا ہونے کا حوالہ دے کر یہ دونوں ہی لوگ عہدہ پر بنے ہوئے ہیں۔ بی سی سی آئی نے ایک عرضی داخل کر یہ مطالبہ کیا ہے کہ اس کے نئے آئین میں ترمیم کی اجازت دی جائے تاکہ گانگولی اور جئے شاہ کی مدت کار کو بڑھایا جا سکے۔

بی سی سی آئی امور پر سپریم کورٹ کی آخری سماعت اپریل 2021 میں ہوئی تھی۔ معاملے میں سی بی آئی کی طرف سے عرضی دو سال پہلے داخل کی گئی تھی۔ سابق چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) جسٹس ایس اے بوبڈے اور جسٹس ایل ناگیشور راؤ کی بنچ کے سامنے سپریم کورٹ کو جولائی 2020 میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ سے معاملے کی سماعت کرنی تھی، لیکن سماعت نہیں ہو پائی۔ گزشتہ سال 16 اپریل 2021 کی سماعت کے دوران بھی معاملہ اَن سلجھا رہ گیا۔ اب جسٹس بوبڈے اور جسٹس ناگیشور راؤ دونوں ریٹائر ہو چکے ہیں، جب کہ نیائے متر پی ایس نرسمہا کو جج کی شکل میں پروموشن کیا گیا ہے۔


بی سی سی آئی کے موجودہ آئین کے مطابق سورو گانگولی اور سکریٹری جئے شاہ کو ستمبر میں لازمی تین سال کی کولنگ آف پیریڈ کے بعد عہدہ کو خالی کرنا ہوگا۔ یہ دونوں اور جوائنٹ سکریٹری جیش جارج، ریاستی یونین اور کرکٹ بورڈ میں مشترکہ طور سے چھ سال تک عہدیداروں کی شکل میں کام کر چکے ہیں۔ بی سی سی آئی کے موجودہ آئین کے مطابق گانگولی کی چھ سالہ مدت کار 2020 میں ختم ہو چکی ہے۔ بی سی سی آئی حالانکہ کولنگ آف کلاؤز میں تبدیلی کرنا چاہتا ہے۔ جسٹس آر ایم لوڑھا کمیٹی نے اپنی سفارشات میں تین سال کے کولنگ آف پیریڈ کی سفارش کی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔