ہریانہ: کسان تحریک کی حمایت میں سبھی اراکین اسمبلی سے استعفیٰ کا مطالبہ

کسان لیڈر انوپ سنگھ کا کہنا ہے کہ کسان دہلی بارڈر پر سخت سردی میں زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہے ہیں، اگر اراکین اسمبلی اس تحریک میں کسانوں کی حمایت نہیں کرتے تو انہیں گاؤں میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

حصار: کسان رہنما انوپ سنگھ چانوت نے کہا ہے کہ کسانوں نے ریاست کے تمام ایم ایل اے کی فتح میں کلیدی کردار ادا کیا ہے اور سبھی کو کسان تحریک کی حمایت میں اپنے عہدوں سے استعفی دینا چاہیے۔ چانوت نے آج یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ دہلی کی سرحد پر سخت سردی میں زندگی اور موت کی جنگ لڑنے والے کسانوں کو قریب دو ماہ ہونے کو ہیں۔ اگر اراکین اسمبلی اس تحریک میں کسانوں کی حمایت نہیں کرتے ہیں تو انہیں گاؤں میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور جننائک جنتا پارٹی (جے جے پی) کے ایم ایل اے کو انتباہ کرتے ہوئے چانوت نے کہا کہ ان کے کسی بھی اراکین اسمبلی کو کسان جلسہ یا اجلاس کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ انہوں نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ کاشتکاروں کو مرکزی زرعی قوانین کے خلاف اپنی جنگ جیتنی ہوگی۔


واضح رہے کہ دہلی کی سرحدوں پر گزشتہ 51 دنوں سے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کا احتجاجی مظاہرہ جاری ہے۔ یہ کسان تحریک دھیرے دھیرے پورے ملک میں پھیل گئی ہے اور ہریانہ، پنجاب، اتر پردیش وغیرہ ریاستوں میں بھی کئی مقامات پر ہزاروں کی تعداد میں کسان جمع ہو گئے ہیں اور کبھی ٹریکٹر ریلی نکال کر مظاہرہ کر رہے ہیں تو کبھی ٹول پلازہ پر قبضہ کر کے اپنا احتجاج درج کر رہے ہیں۔ ان سبھی کا مطالبہ ہے کہ تینوں زرعی قوانین کو واپس لیا جائے، ورنہ کسان تحریک کو مزید شدت دی جائے گی۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔