بی جے پی اقتدار میں آئی تو بنگال گنگا میں غرق ہو جائے گا: سکھیندو شیکھر

رکن پارلیمنٹ سکھیندو شیکھر نے بی جے پی پر الزام عائد کیا ہے کہ اس کے سبھی پروجیکٹ اور منصوبے نامکمل رہ جاتے ہیں، ایسے میں اگر یہ پارٹی برسراقتدار ہوئی تو مغربی بنگال کی ترقیاتی رفتار ٹھپ ہو جائے گی۔

سکھیندو شیکھر، تصویر آئی اے این ایس
سکھیندو شیکھر، تصویر آئی اے این ایس
user

تنویر

مغربی بنگال میں اسمبلی انتخابات کے پیش نظر ترنمول کانگریس لیڈران کا بی جے پی پر حملہ دن بہ دن تیز ہوتا جا رہا ہے۔ جمعہ کے روز جہاں رکن پارلیمنٹ نصرت جہاں نے بی جے پی کے برسراقتدار ہونے پر مسلمانوں کی الٹی گنتی شروع ہو جانے کا بیان دیا تھا، وہیں آج سکھیندو شیکھر رائے نے کہا ہے کہ ’’بی جے پی اقتدار میں آ گئی تو مغربی بنگال گنگا میں غرق ہو جائے گا۔‘‘

ترنمول کانگریس لیڈر اور راجیہ سبھا رکن سکھیندو شیکھر نے بی جے پی پر الزام عائد کیا ہے کہ اس کے سبھی پروجیکٹ اور منصوبے نامکمل رہ جاتے ہیں، اور ایسے میں مغربی بنگال کی ترقیاتی رفتار ٹھپ ہو جائے گی۔ انھوں نے بی جے پی کے اس دعویٰ کا مذاق بھی بنایا کہ اگر وہ اسمبلی انتخاب میں کامیاب ہوتی ہے تو ریاست کو ’سونار بانگلہ‘ (خوشحال بنگال) میں تبدیل کر دیا جائے گا۔ سکھیندو نے کہا کہ ’’بی جے پی قیادت والی مرکزی حکومت نے شاید ہی کوئی وعدہ پورا کیا ہو۔‘‘


سکھیندو شیکھر رائے نے وزیر اعظم نریندر مودی کے گزشتہ کئی وعدوں کی مثال بھی پیش کی جو بعد میں محض جملے ثابت ہوئے اور اس کے لیے اپوزیشن پارٹیوں نے ہمیشہ مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔ ترنمول رکن پارلیمنٹ نے اپنے بیان میں کہا کہ ’’پی ایم نریندر مودی نے سال 2016 میں کالا دھن ملک میں واپس لا کر ہر شخص کے اکاؤنٹ میں 15 لاکھ روپے ڈالنے کا وعدہ کیا تھا، اس کا کیا ہوا؟ کروڑوں روزگار پیدا کرنے کا وعدہ کیا تھا، اس کا کیا ہوا؟ جی ڈی پی شرح ترقی میں لگاتار گراوٹ دیکھنے کو مل رہی ہے، بے روزگاری میں اضافہ ہی ہو رہا ہے۔‘‘

ترنمول لیڈر نے بی جے پی کی خامیاں شمار کرتے ہوئے واضح لفظوں میں کہا کہ ’’اگر یہ پارٹی (بی جے پی) اقتدار میں آتی ہے تو بنگال یقینی طور پر گنگا میں غرق ہو جائے گا، کیونکہ مرکزی حکومت کے سبھی پروگرام اور پروجیکٹ بری طرح ناکام ثابت ہوئے ہیں اور ان کا کوئی فائدہ نہیں ہوا ہے۔ بی جے پی کے ذریعہ کیے گئے سبھی وعدے بھی جملے ثابت ہوتے رہے ہیں اور مغربی بنگال کے تعلق سے کیا جا رہا ان کا وعدہ بھی جملہ ہی ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔