ہم اڈانی کے ہیں کون: مشتبہ چینی شہری اور آگستا ویسٹلینڈ کو کلین چٹ، کیا اڈانی کی راہ آسان کی گئی؟

اڈانی گروپ پر ہنڈن برگ رپورٹ کے انکشافات کے بعد سے کانگریس روزانہ 'ہم اڈانی کے ہیں کون' سیریز کے تحت پی ایم مودی سے تلخ سوالات پوچھ رہی ہے، حالانکہ اب تک کسی سوال کا جواب نہیں ملا ہے۔

جئے رام رمیش، تصویر آئی اے این ایس
جئے رام رمیش، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

کانگریس نے 'ہم اڈانی کے ہیں کون' سیریز کی 23ویں قسط کے تحت آج پھر پی ایم مودی سے گوتم اڈانی پر تین سوالات پوچھے ہیں۔ کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے سوالوں کا سیٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ جیسا کہ آپ سے وعدہ تھا، ہم اڈانی کے ہیں کون (ایچ اے ایچ کے) سیریز میں آپ کے لیے تین سوالات کا 23واں سیٹ پیش کر رہے ہیں۔ آج کے سوالات چینی شہری چانگ چنگ لنگ کے ذریعہ اڈانی گروپ کی سرگرمیوں میں نبھائے گئے مشتبہ کردار سے متعلق ہیں۔ گوتم اڈانی کے بڑے بھائی ونود کے ساتھ ان کے گہرے روابط کو دیکھتے ہوئے 'دِکھ رہا ہے ونود' عنوان سے سوالوں کی ضمنی سیریز کا یہ تیسرا سیٹ ہے۔

سوال نمبر 1:

جیسا کہ ہم نے 4 مارچ کو 'ہم اڈانی کے ہیں کون' سیریز میں پوچھے سوالوں میں تذکرہ کیا تھا کہ چانگ چُنگ لنگ کئی ناجائز سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کی پابندیوں کی خلاف ورزی کر کے، جنوبی کوریا میں پٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ میں شامل ہونے کا مبینہ الزام ہے۔ چانگ کے اڈانی سے بہت قریبی رشتے ہیں۔ 2005 میں اس نے سنگاپور میں ونود اڈانی کے رہائشی پتے کو ہی اپنا پتہ بتایا تھا اور 2013 میں اس کی سنگاپور واقع فرم گڈامی انٹرنیشنل کو ریونیو خفیہ ڈائریکٹر نے، اڈانی گروپ کے خلاف ہیرا کاروبار گھوٹالے کی جانچ میں نامزد کیا تھا۔ مبینہ طور پر گڈامی کا نام 2014 میں آگستا ویسٹلینڈ وی وی آئی پی ہیلی کاپٹر گھوٹالے کے اہم ملزم گوتم کھیتان کے خلاف ای ڈی (انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ) کے ذریعہ داخل پہلے فرد جرم میں اور 2017 میں شریک ملزم راجیو سکسینہ کے خلاف داخل ضمنی فرد جرم میں بھی شامل تھا۔ حالانکہ 2018 میں ای ڈی کی تیسری چارج شیٹ سے اس فرم کا نام حیرت انگیز طریقے سے غائب ہو گیا۔ کیا آپ نے آگستا ویسٹلینڈ گھوٹالے میں اڈانی کے نزدیکی معاون کو کلین چٹ دلوانا یقینی کیا؟ کیا اسی لیے اتنے سالوں سے یہ جانچ لٹکی ہوئی ہے؟ کیا آپ کو اس بات کی کوئی فکر نہیں کہ اڈانی فیملی اہم دفاعی معاہدوں میں ایک چینی شہری کو شامل کر سکتی ہے؟


سوال نمبر 2:

بدعنوانی کا الزام سامنے آنے کے فوراً بعد یو پی اے حکومت نے آگستا ویسٹلینڈ کی بنیادی کمپنی فنمیکینکا (بعد میں لیونارڈو) کے خلاف سرگرم طور سے کارروائی شروع کی۔ اس نے 12 فروری 2013 کو مرکزی جانچ بیورو کے ذریعہ جانچ شروع کروائی، یکم جنوری 2014 کو ہیلی کاپٹر خریداری معاہدہ کو منسوخ کر دیا اور 15 جنوری 2014 کو ہندوستان میں اور 23 مئی 2014 کو اٹلی میں بینک گارنٹی بھنا لی۔ 26 اگست 2014 کو لیونارڈو کمپنی کو مستقبل میں ہندوستانی فوجی ٹنڈرس میں حصہ لینے پر پابندی عائد کر دی گئی۔ پھر بھی 14 نومبر 2021 کو حکومت نے اچانک اپنی پابندی ہٹا دی۔ معاملہ زیر التوا ہونے کے باوجود آپ نے رشوت خوری اور بدعنوانی کی ملزم کمپنی سے پابندی کیوں ہٹا دی ہے؟ کیا آپ ایک بار پھر سرکاری ایجنسیوں کا غلط استعمال کر کے اڈانی گروپ کی دفاعی شعبہ میں سرگرمیوں کو آسان بنانے کی کوشش کر رہے ہیں؟

سوال نمبر 3:

29 اکتوبر 2021 کو آپ کی اطالوی وزیر اعظم ماریو ڈریگی کے ساتھ میٹنگ کے فوراً بعد لیونارڈو سے پابندی ہٹا لی گئی تھی۔ ایک کامیاب میٹنگ کا راستہ ہموار کرنے کے لیے، آپ نے 2021 میں ہندوستانی ماہی گیروں کے قتل کے ملزم دو اطالوی بحری فوجیوں پر لگے سبھی الزامات کو واپس لے لیا تھا۔ غیر ملکی لیڈروں سے واہ واہی لوٹنے کی آپ کی لالچ کیا ہندوستانی دفاعی سودوں میں بدعنوانی کی جانچ اور ہندوستانی شہریوں کو انصاف دلانے کی امید سے بھی زیادہ قوی ہے؟ کیا اب ہم اڈانی گروپ کو اٹلی کی دفاعی کمپنیوں کے ساتھ سودا کرتے دیکھیں گے؟

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔