گجرات: موربی پل حادثہ پر ایس آئی ٹی نے سونپی 5000 صفحات کی رپورٹ، ’اوریوا‘ کو ٹھہرایا ذمہ دار

جانچ کے نتائج سے پل مینجمنٹ اور سیکورٹی پروٹوکول میں خامیوں کے ایک سلسلہ کا پتہ چلتا ہے، رپورٹ اس بات پر روشنی ڈالتی ہے کہ کسی بھی وقت پل پر لوگوں کی تعداد سے متعلق کوئی پابندی نہیں لگائی گئی تھی۔

<div class="paragraphs"><p>موربی پل، فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

موربی پل، فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

گجرات کے موربی میں جھولا پل ٹوٹنے کے معاملے میں ایس آئی ٹی نے گجرات ہائی کورٹ کو 5000 صفحات کی ایک تفصیلی رپورٹ سونپی ہے۔ اس حادثہ میں 135 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔ منگل کے روز پیش رپورٹ میں اوریوا کمپنی کے اعلیٰ اہلکاروں کو قصوروار ٹھہرایا گیا ہے جو پل کے مینجمنٹ اور رکھ رکھاؤ کے لیے ذمہ دار تھی۔

ایس آئی ٹی کی رپورٹ کے مطابق اوریوا کے منیجنگ ڈائریکٹر جئے سکھ پٹیل، منیجر دنیش دَوے اور منیجر دیپک پاریکھ حادثہ کے لیے سیدھے طور پر ذمہ دار ہیں۔ موربی میں مچھو ندی پر بنا جھولا پل 30 اکتوبر 2022 کی شام کو ٹوٹ گیا تھا، جس کے بعد ریاستی حکومت نے اس معاملے کی جانچ کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی۔


اس اہم ترین پل کے مینجمنٹ اور نگرانی کا ذمہ اوریوا گروپ کو سونپا گیا تھا۔ جانچ کے نتائج سے پل کے مینجمنٹ اور سیکورٹی پروٹوکول میں خامیوں کا ایک سلسلہ نظر آیا ہے۔ رپورٹ اس بات پر روشنی ڈالتی ہے کہ کسی بھی وقت پل پر لوگوں کی تعداد پر کوئی پابندی نہیں لگائی گئی تھی۔

اس کے علاوہ اس میں پل کے افتتاح سے پہلے کی گئی فٹ نس رپورٹ کی غیر موجودگی اور مقامی میونسپل افسران سے اِنپٹ مانگنے میں اوریوا کمپنی کی ناکامی کو بھی نوٹ کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی ٹکٹوں کی فروخت بغیر کسی حد کے کی گئی۔ پل پر سیکورٹی سے متعلق مشینوں اور اہلکاروں کا ناکافی انتظام بھی اتنا ہی فکر انگیز پایا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔