حکومت نے پالیسیاں بدل کر کوئلے میں بدعنوانی کی: کانگریس

کانگریس نے کہا ہے کہ حکومت نے کوئلے کی کان مختص کرنے کی پالیسی میں تبدیلی کر کے دلالی کی راہ ہموار کی ہے اور من پسند افراد کے لیے کوئلہ کانوں کی الاٹمنٹ کے کام کو آسان بنا کر بڑی بدعنوانی کی ہے

<div class="paragraphs"><p>کانگریس لیڈر پون کھیڑا / تصویر ویڈیو گریب</p></div>

کانگریس لیڈر پون کھیڑا / تصویر ویڈیو گریب

user

یو این آئی

نئی دہلی: کانگریس نے کہا ہے کہ حکومت نے کوئلے کی کان مختص کرنے کی پالیسی میں تبدیلی کر کے دلالی کی راہ ہموار کی ہے اور من پسند افراد کے لیے کوئلہ کانوں کی الاٹمنٹ کے کام کو آسان بنا کر بڑی بدعنوانی کی ہے۔

کانگریس کے میڈیا انچارج پون کھیڑا نے ہفتہ کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت نے سابقہ متحدہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے) حکومت کی پالیسی کو منسوخ کر کے کوئلہ کانوں کی الاٹمنٹ پالیسی بنائی ہے۔ یہ نئی پالیسی اس طرح تیار کی گئی ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے چند دوست ہی کان لے سکیں۔

کانگریس لیڈر نے کہا "پہلے کوئلے کی کانوں کو اینڈ یوزرز کے ذریعے لیا گیا تھا لیکن مودی حکومت نے کہا کہ اینڈ یوزرز کی مختلف کیٹیگریز بنائی جائیں۔ یعنی جو کمپنی ایک ہی سیکٹر میں کام کرتی ہے وہ اسی سیکٹر میں بولی لگا سکتی ہے لیکن نیلامی میں صرف ایسے 11 بلاکس تھے جن میں بہت کم قیمت پر بولی لگائی گئی تھی اور وہ بلاک میں چلے گئے تھے، ایسی صورت حال میں ایسا کیا ہوا کہ حکومت کو اس سے بہت کم ریونیو ملا جو اسے ملنا چاہیے تھا۔


ترجمان نے کہا " کمپٹرولر اینڈ آڈیٹرس (سی اے جی ) کی رپورٹ آئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ شیل کمپنیاں بنا کر 11 کول بلاکس میں بدعنوانی کی گئی ہے۔ مودی حکومت کے دو وزراء آر کے سنگھ اور راجیو چندر شیکھر نے حکومت کو خط لکھ کر خبردار کیا ہے کہ یہ ایک ایسی پالیسی ہے جس میں اینڈ یوزر کیٹیگریز بنائی گئی ہیں، اس سے بدعنوانی جنم لے گی۔ جب حکومت کو یہ خط ملا تو ان دونوں وزراء کو ترقی دے کر خاموش کر دیا گیا، پچھلے 10 برسوں میں مودی کی نگرانی میں یہ سب کچھ ہوا ہے ۔"

وزیر اعظم پر طنز کرتے ہوئے پون کھیڑا نے کہا "مودی کے دو مشاغل ہیں - ہوائی سفر اور ہوائی گفتگو۔ انہوں نے اپنے دوست کو نہ صرف کوئلے کی کان دی بلکہ اس کان میں کان کنی کا کام بھی دیا۔ خدا کرے۔ ایسے دوست سب کے ہوں۔"

کانگریس کے لیڈر نے سوال کیا کہ جب آپ کے رہنما خط لکھ کر آپ کے سامنے کرپشن، دھاندلی اور دھڑے بندی کے مسائل پیش کر رہے تھے تو انہیں کیوں نظر انداز کیا گیا؟ اب سوال ان دو وزراء سے بھی ہے کہ آپ نے یہ معاملہ کیوں نہیں اٹھایا؟ سال 2015 میں نیلامی کے لیے کی گئی ترامیم تبدیل کر دی گئیں، ایم ڈی او کی نئی شق کس کے فائدے کے لیے لائی گئی، کوئلے کی کان کی الاٹمنٹ منسوخ ہونے سے ایم ڈی او کمپنی پہلے جیسی ہی رہے گی، ایسا کیوں کیا گیا؟

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔