گونڈہ: ناکام عاشق نے معشوقہ اور اس کے والدین کو موت کے گھاٹ اتارا!

ایس پی نے کہا کہ دیوی پرساد کی بہو لکشمی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ حملہ آور اشوک کمار شِمپا سے شادی کرنا چاہتا تھا لیکن اس کی شادی حال ہی میں کہیں اور طے ہو گئی تھی، اس بات پر وہ برہم تھا

قتل کی علامتی تصویر، آئی اے این ایس
قتل کی علامتی تصویر، آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

گونڈہ: اتر پردیش کے گونڈہ ضلع میں عشق میں ناکام ایک شخص نے اپنی معشوقہ اور اس کے والدین کا تیز دھار ہتھیار سے قتل کر دیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ واردات اس نے بدھ کو دیر رات گئے انجام دی۔ بتایا جا رہا ہے کہ مقتول خاتون کی شادی کسی دوسرے شخص سے طے کر دی گئی تھی، لہذا ملزم ذہنی طور پر انتہائی پریشان تھا۔

واقعہ میں مقتولہ کی چھوٹی بہن بھی شدید طور پر زخمی ہو گئی ہے جسے بہتر علاج کے لئے لکھنؤ کے کنگ جارج میڈیکل یونیورسٹی کے ٹراما سینٹر میں منتقل کیا گیا ہے۔ پولیس نے مفرور ملزم کے بارے میں اطلاع دینے والے کو 50 ہزار روپے کا انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔ ملزم اشوک کمار کی گرفتاری کے لئے پانچ ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔


پولیس کے مطابق اشوک کمار بہرائچ روڈ پر واقعہ املیا گردیال میں سبکدوش ریلوے ملازم 67 سالہ دیوی پرساد کے گھر تیز دھار ہتھار کے ساتھ داخل ہوا اور گھر کا دروازہ اندر سے بند کر دیا۔ الزام ہے کہ اشوک نے پہلے دیوی پرساد اور پھر اس کی 50 سالہ اہلیہ پاروتی کو قتل کیا۔ اس کے بعد اس نے 26 سالہ شِمپا کو موت کے گھاٹ اتار دیا، جس کی حال ہی میں شادی طے ہو گئی تھی۔ دریں اثنا، اس نے شمپا کی چھوٹی بہن سپنا پر بھی حملہ کیا۔

اطلاع ملنے پر موقع پر پہنچے گونڈا کے پولیس سپرنٹنڈنٹ سنتوش مشرا نے بتایا کہ دیوی پرساد، ان کی اہلیہ پاروتی اور ان کی بیٹی شمپا کو ضلع اسپتال لے کر گئے جہاں ڈاکٹروں نے ان کو مردہ قرار دے دیا ہے، جبکہ سپنا کو لکھنؤ کے کے جی ایم یو کے ٹراما سینٹر میں ریفر کیا گیا ہے۔


ایس پی نے بتایا کہ دیوی پرساد کی بہو لکشمی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ حملہ آور اشوک کمار شِمپا سے شادی کرنا چاہتا تھا لیکن اس کی شادی حال ہی میں کہیں اور طے ہو گئی تھی، اس بات پر وہ برہم تھا۔ لکشمی کے بقول اشوک صبح سے ہی شمپا کو لگاتار فون کر رہا تھا اور اس کے ساتھ فرار ہو جانے کو کہہ رہا تھا۔ ڈی آئی جی دیوی پاٹن رینج اوپیندر اگروال نے کہا ہے کہ ملزم کو جلد از جلد گرفتار کرنے کے لئے کوششیں کی جا رہی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔