ہندوستان میں نئے بینکنگ نظام کے لیے ہو جائیے تیار، 24x7 کام کرے گا ’ڈی بی یو‘

آر بی آئی نے کہا ہے کہ ہر ڈیجیٹل بینکنگ یونٹس (ڈی بی یو) میں انٹری اور ایگزٹ کا انتظام ہوگا۔ ڈیزائن اور فارمیٹ کے لحاظ سے ڈی بی یو عام بینک آؤٹ لیٹ سے الگ ہوں گے۔

آر بی آئی، ریزرو بینک آف انڈیا / تصویر آئی اے این ایس
آر بی آئی، ریزرو بینک آف انڈیا / تصویر آئی اے این ایس
user

تنویر

ہندوستان میں بینکنگ کا ایک نیا نظام شروع ہونے والا ہے۔ ہر شخص تک بینکنگ خدمات پہنچانے کے لیے ملک ایک بڑی چھلانگ لگانے کی تیاری میں ہے۔ جن دھن کھاتوں کے بعد اب 24 گھنٹے اور ساتوں دن بینکنگ سروسز لوگوں کو مہیا کرانے کی سمت میں قدم بڑھایا جا رہا ہے۔ اسی سوچ کے ساتھ بجٹ میں ملک کے 75 اضلاع میں 75 ڈیجیٹل بینک یونٹس یعنی ’ڈی بی یو‘ کھولنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ اب ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے اس ڈیجیٹل بینکنگ یونٹس کے لیے گائیڈلائنس جاری کر دی ہیں۔ یہ گائیڈلائنس سبھی کمرشیل بینکوں پر نافذ ہوں گی۔ ان میں علاقائی دیہی بینک، پیمنٹس بینک اور لوکل ایریا بینک شامل نہیں ہوں گے۔

آر بی آئی نے اپنی گائیڈلائنس میں اس تعلق سے تفصیلی جانکاری دی ہے کہ ڈیجیٹل بینکنگ یونٹس کیا ہوں گی۔ آر بی آئی نے کہا ہے کہ ہر ڈیجیٹل بینکنگ یونٹس میں انٹری اور ایگزٹ کا انتظام ہوگا۔ ڈیزائن اور فارمیٹ کے لحاظ سے ڈی بی یو عام بینک آؤٹ لیٹ سے الگ ہوں گے۔ یہ خاص طور پر ڈیجیٹل بینکنگ یوزرس کے لیے تیار کیے جائیں گے۔ آر بی آئی کا کہنا ہے کہ ہر بینک کو اسمارٹ ایکوئپمنٹ لگانی ہوگی۔ اس میں انٹریکٹیو ٹیلر مشینیں، انٹریکٹیو بینکر، سروس ٹرمینل، ٹیلر، کیش ریسائیکلرس انٹریکٹیو ڈیجیٹل واچ شامل ہوں گی۔ علاوہ ازیں ڈاکیومنٹس اَپلوڈنگ، سیلف سروس کارڈ جاری کرنے والی مشین، ویڈیو کے وائیس کے بھی ایکوئپمنٹ ان ڈیجیٹل بینکنگ یونٹس میں ہوں گے۔ یہ ڈیجیٹل اور ہیومن ٹچ کا مکس ہوں گے۔ ان میں یوزرس یعنی صارفین کو بینک والی ہر سروس دستیاب ہوگی۔


ڈیجیٹل بینکنگ یونٹس کی ایک خصوصیت یہ بھی ہوگی کہ صارفین اپنا اکاؤنٹ خود کھول سکیں گے۔ گاہک بینکنگ سے جڑے سبھی کام خود کر سکیں گے۔ آر بی آئی کا کہنا ہے کہ سیلف سروس کے ساتھ اس میں ملازمین بھی ہو سکتے ہیں، جو لوگوں کو خدمات حاصل کرنے میں مدد کریں گے۔ یعنی آپ کو ان ڈیجیٹل بینکنگ یونٹس میں کوئی سروس حال کرنے میں دقت ہو رہی ہے تو آپ کی مدد کے لیے وہاں کوئی ایگزیکٹیو ہوگا۔ آر بی آئی نے ڈی بی یو میں فزیکل سیکورٹی کے ساتھ ہی سائبر سیکورٹی کو بھی پختہ رکھنے کی ہدایت دی ہے اور اس کی پوری ذمہ داری متعلقہ بینک پر ہوگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔