جی ڈی پی شرح ترقی بہت کم، حقیقت کو دیکھنے کی جگہ حکومت کر رہی توجہ بھٹکانے کی کوشش: کانگریس

جئے رام رمیش نے کہا کہ جنوری-مارچ 2025 میں مینوفیکچرنگ سیکٹر کی شرح ترقی میں اضافہ ایک سال قبل کے 11.3 فیصد کے مقابلے 4.8 فیصد تھی، لیکن اس حقیقت کو دیکھنے کی جگہ حکومت نے توجہ بھٹکائی۔

جئے رام رمیش، تصویر آئی اے این ایس
جئے رام رمیش، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے جی ڈی پی شرح ترقی میں گراوٹ سے متعلق جمعہ کے روز اپنے ایک بیان میں کہا کہ مالی سال 25-2024 میں 6.5 فیصد کی معاشی شرح ترقی موجودہ حالات میں بہت کم ہے، لیکن بی جے پی کی مودی حکومت توجہ بھٹکانے کی کوشش کر رہی ہے۔ آج جاری اعداد و شمار کے مطابق ملک کی معاشی ترقی مالی سال 25-2024 کی جنوری-مارچ سہ ماہی میں سست ہو کر 7.4 فیصد رہی۔ اس کے ساتھ ہی پورے مالی سال کے دوران جی ڈی پی شرح ترقی گھٹ کر 4 سال کی نچلی سطح 6.5 فیصد پر آ گئی۔

جئے رام رمیش نے اس سلسلے میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر پوسٹ کیا ہے۔ اس میں انھوں نے لکھا ہے کہ ’’قومی شماریات دفتر (این ایس او)، شماریات اور پروگرام نفاذ کی وزارت نے مالی سال 25-2024 میں جی ڈی پی شرح ترقی کے لیے اپنے آخری اندازے جاری کیے ہیں۔ سالانہ حقیقی جی ڈی پی شرح ترقی 6.5 فیصد ہے، جو مالی سال 23-2022 میں بھی دیکھے گئے اضافہ سے تیز گراوٹ اور وزیر اعظم کی شکل میں ڈاکٹر منموہن سنگھ کی ایک دہائی کی مدت کار کے دوران رہی سالانہ 7.7 فیصد کی اعلیٰ شرح ترقی کے ریکارڈ سے بہت دور ہے۔‘‘


کانگریس جنرل سکریٹری کا کہنا ہے کہ جنوری-مارچ 2025 میں مینوفیکچرنگ شعبہ کی شرح ترقی ایک سال قبل کے 11.3 فیصد کے مقابلے 4.8 فیصد تھی، لیکن اس حقیقت کو دیکھنے کی جگہ حکومت نے ایک بار پھر چیزوں سے توجہ بھٹکانے کا راستہ اختیار کیا ہے۔ رمیش نے طنزیہ انداز میں کہا کہ ’میک ان انڈیا‘ شروع ہونے کے 11 سال بعد کہا جا رہا ہے کہ اس کے ابتدائی نتائج دیکھنے کے لیے مزید انتظار کرنا ہوگا۔

کانگریس لیڈر نے دعویٰ کیا کہ ہندوستان کا ڈیموگرافک ڈیویڈنڈ (آبادیاتی منافع) اور موافق بین الاقوامی جغرافیائی سیاست ہمیں آئندہ 3-2 دہائیوں میں اعلیٰ شرح ترقی پر آگے بڑھنے کا تاریخی موقع فراہم کرتا ہے۔ ان حالات میں 6.5 فیصد کا اضافہ بہت کم ہے، جو سست صارفیت، مستحکم حقیقی مزدوری، بڑھتے عدم مساوات اور ملک کے اندر ذاتی سرمایہ کاری شرحوں میں لگاتار گراوٹ کو دیکھتے ہوئے بہتر نہیں ہو سکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔