راہل گاندھی کے ذریعہ بنائے اور بنوائے گئے فرنیچر کو کانگریس نے معذور بچوں کے اسکول پہنچایا

راہل گاندھی نے کیرتی نگر مارکیٹ میں اپنے ہاتھوں سے کچھ فرنیچر تیار کیے تھے اور کچھ آرڈر دے کر تیار کروائے تھے، انھیں آج دہلی کے پرمیلابائی اسکول کو وقف کر دیا گیا جو کہ گونگے-بہرے بچوں کا اسکول ہے۔

<div class="paragraphs"><p>دہلی کانگریس کے لیڈران نے فرنیچر معذور بچوں کے اسکول کو وقف کیا</p></div>

دہلی کانگریس کے لیڈران نے فرنیچر معذور بچوں کے اسکول کو وقف کیا

user

قومی آوازبیورو

دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے سربراہ اروندر سنگھ لولی اور دہلی کانگریس انچارج دیپک بابریا کچھ کانگریس لیڈران و کارکنان کے ساتھ کڑکڑڈوما واقع پرمیلابائی چوہان اسکول (گونگے-بہرے بچوں کے لیے) پہنچے اور راہل گاندھی کے ہاتھوں سے بنائے گئے فرنیچر کو وقف کیا۔ دراصل راہل گاندھی کچھ ماہ پہلے کیرتی نگر فرنیچر مارکیٹ پہنچے تھے اور کاریگروں کے ساتھ مل کر بنچ سمیت کچھ دیگر فرنیچر بھی اپنے ہاتھوں سے بنائے تھے۔ ساتھ ہی کچھ فرنیچر بنانے کا آرڈر بھی دیا تھا۔ آج ان سبھی فرنیچر کو اروندر سنگھ لولی اور دیپک بابریا کی موجودگی میں پرمیلابائی چوہان اسکول کے حوالے کر دیا گیا۔

راہل گاندھی کے ذریعہ بنائے اور بنوائے گئے فرنیچر کو کانگریس نے معذور بچوں کے اسکول پہنچایا

اس موقع پر اروندر سنگھ لولی نے کہا کہ ’’ہم اپنے محبوب لیڈر راہل گاندھی جی کے ذریعہ نفرت کے بازار میں محبت کی دکان کا پیغام پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں اور ہمارا یہ قدم اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’کیرتی نگر مارکیٹ میں راہل جی کے ذریعہ بنائے گئے بنچوں کے استعمال کے لیے گونگے-بہرے بچوں کے اسکول سے بہتر کوئی جگہ نہیں ہو سکتی۔ راہل جی ملک کے ہر غریب، مجبور اور بے سہارا لوگوں کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔‘‘


دیپک بابریا نے اس موقع پر کہا کہ یہ ایک جذباتی لمحہ ہے۔ جب ہم بے بس گونگے-بہرے بچوں کے ساتھ کچھ وقت گزار رہے ہیں، تو یہ ایک الگ طرح کا احساس ہے۔ ایک وقت تھا جب گونگے-بہرے بچوں کی پیدائش کو تکلیف دہ مانا جاتا تھا، لیکن کئی نظریہ ساز شخصیتوں نے اس کو دیکھنے کا نظریہ ہی بدل دیا۔ آج بولنے اور سننے کی صلاحیت سے معذور بچے بھی مختلف شعبوں میں اپنا لوہا منوا رہے ہیں۔ بابریا نے کہا کہ ’’میں اسکول چلانے والے ادارہ اور یہاں کام کرنے والے لوگوں کی جتنی تعریف کروں وہ کم ہے، کیونکہ اسکول کی کامیابی کے سبب ہی یہ بچے خود کفیل بن رہے ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔