’راجستھان میں بی جے پی ہِٹ وکٹ ہو چکی ہے‘، پرینکا گاندھی کا پی ایم مودی پر حملہ

پرینکا گاندھی نے جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ایم مودی نے اپنے بڑے بڑے لیڈروں کو کنارہ کر دیا ہے، آپس میں منقسم بی جے پی راجستھان کا کبھی بھلا نہیں کر سکتی۔

<div class="paragraphs"><p>راجستھان میں جلسۂ عام سے خطاب کرتی ہوئیں پرینکا گاندھی</p></div>

راجستھان میں جلسۂ عام سے خطاب کرتی ہوئیں پرینکا گاندھی

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے پیر کے روز وزیر اعظم نریندر مودی کے ’رَن آؤٹ‘ والے بیان پر شدید جوابی حملہ کیا۔ راجستھان کے کیکڑی واقع جہاجپور میں جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’بی جے پی تو پہلے ہی ہِٹ وکٹ ہو چکی ہے اور راجستھان میں دوبارہ کانگریس کی حکومت بننے جا رہی ہے۔‘‘

پرینکا گاندھی نے وزیر اعظم مودی کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ راجستھان میں کانگریس لیڈران اور کارکنان متحد ہو کر مضبوطی سے انتخاب لڑ رہے ہیں، جبکہ بی جے پی پوری طرح سے بکھری ہوئی ہے۔ پی ایم مودی نے اپنے بڑے بڑے لیڈران کو کنارے کر دیا ہے۔ کوئی نہیں جانتا کہ راجستھان میں بی جے پی کی طرف سے وزیر اعلیٰ کون بنے گا۔ حالت یہ ہے کہ پی ایم مودی خود ہی دوربین لے کر بی جے پی کے لیے وزیر اعلیٰ تلاش کر رہے ہیں۔ آپس میں منقسم بی جے پی راجستھان کا بھلا نہیں کر سکتی۔ اسمبلی انتخاب میں کانگریس زبردست اکثریت سے واپسی کرے گی۔


پرینکا گاندھی نے بی جے پی حکمراں مدھیہ پردیش سے کانگریس حکمراں راجستھان کا موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ مدھیہ پردیش میں 18 سال سے بی جے پی حکومت ہے۔ بی جے پی حکومت نے 22 ہزار اعلانات کیے، لیکن 22 بھی پورے نہیں کیے۔ مدھیہ پردیش کی بی جے پی حکومت نے ساڑھے تین سال میں صرف 21 روزگار دیے ہیں۔ دوسری طرف راجستھان کی کانگریس حکومت نے محض پانچ سال میں دو لاکھ لوگوں کو روزگار دیا اور ایک لاکھ روزگار دینے کا اعلان کیا۔ مدھیہ پردیش میں سات ہزار سے زیادہ اسکول بند ہو چکے ہیں اور راجستھان میں انگریزی میڈیم اسکول کھولے گئے ہیں۔ راجستھان کی کانگریس حکومت کی ’چرنجیوی یوجنا‘ میں 25 لاکھ روپے تک کا علاج مفت ہوتا ہے اور ایسے منصوبے بی جے پی حکمراں ریاستوں میں موجود نہیں ہیں۔ پرینکا گاندھی نے یہ بھی کہا کہ راجستھان کی کانگریس حکومت نے کسانوں کا 15 ہزار کروڑ روپے کا قرض معاف کیا ہے۔ ایک طرف کانگریس کہتی ہے کہ کسانوں کا قرض معاف کریں گے، دوسری طرف بی جے پی کہتی ہے کہ کسانوں کا قرض معاف کرنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ پانچ سال میں کانگریس حکومت نے جو کام کیے ہیں، کانگریس اسی کی بنیاد پر عوام سے ووٹ مانگ رہی ہے۔ کانگریس حکومت کے پاس خواتین، کسان، مزدور، کامگار، طلبا اور چھوٹے کاروباریوں کی مدد کرنے کا ریکارڈ ہے۔

پرینکا گاندھی نے راجستھان کی کانگریس حکومت کے ذریعہ خواتین کے لیے کیے گئے کاموں کو بے مثال قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کی مہنگائی کے سبب راجستھان کی کانگریس حکومت کو مہنگائی راحت کیمپ لگانے پڑ رہے ہیں۔ انھوں نے عوام کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر راجستھان میں بی جے پی کی حکومت بنی تو وہ موجودہ کانگریس حکومت کے سبھی عوامی فلاحی منصوبوں کو بند کر دے گی۔


پرینکا گاندھی نے عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے کانگریس کی گارنٹیوں کا بھی تذکرہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ راجستھان میں دوبارہ کانگریس حکومت بننے پر سبھی کنبہ کی خاتون مکھیا کو ہر سال 10 ہزار روپے، 500 روپے میں رسوئی گیس سلنڈر، 15 لاکھ روپے کا آفت راحتی انشورنس و سرکاری کالج کے پہلے سال کے طلبا کو مفت لیپ ٹیپ/ٹیبلٹ دیے جائیں گے۔ سرکاری ملازمین کے لیے او پی ایس گارنٹی قانون بنائے جانے کا بھی وعدہ کانگریس جنرل سکریٹری نے کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔