پاکستان اور بھارت کے مابین دوستانہ تعلقات قائم ہونے چاہئے: ڈاکٹر فاروق عبدﷲ

نیشنل کانفرنس کے سرپرست اعلیٰ نے کہا کہ کچھ انتہا پسند سوچ کے حامی مذہب کی بنیاد پر لوگوں کو آپس میں لڑا نا چاہتے ہیں تاکہ وہ چناؤ میں جیت حاصل کرسکیں۔

فاروق عبدﷲ، تصویر یو این آئی
فاروق عبدﷲ، تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

سری نگر: نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعلی ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے حد بندی کمیشن کی جانب سے حال ہی میں منظر عام پر آنے والی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس رپورٹ کے خلاف ایک مسودہ تیار کر رہے ہیں جس کو چودہ تاریخ سے پہلے کمیشن کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہندو-پاک کے مابین دوستانہ تعلقات سے نفرتوں کی لہر بھی ٹوٹ جائے گی۔ ان باتوں کا اظہار موصوف نے پلوامہ میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔

نیشنل کانفرنس کے سرپرست اعلیٰ نے کہا کہ کچھ انتہا پسند سوچ کے حامی مذہب کی بنیاد پر لوگوں کو آپس میں لڑا نا چاہتے ہیں تاکہ وہ چناؤ میں جیت حاصل کرسکیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس طرح کی سیاست کو ملک کے لوگوں نے ماضی میں بھی مسترد کیا ہے اور مستقبل میں بھی اس کے لئے کوئی جگہ موجود نہیں ہے۔ حجاب پر پابندی کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں این سی سرپرست نے کہا کہ آپ کیا کھاتے اور کیا پہنتے ہیں اس کے لئے ملک کے آئین نے لوگوں کو آزادی دی ہے۔


حد بندی کمیشن کی جانب سے حال ہی میں منظر عام پر آنے والی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبدﷲ نے کہا کہ اس رپورٹ کے خلاف نیشنل کانفرنس ایک مسودہ تیار کر رہی ہیں اور 14 تاریخ سے پہلے حدبندی کمیشن کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ ہندو-پاک تعلقات کے بارے میں فاروق عبدﷲ نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے مابین اچھے تعلقات قائم ہونے چاہئے، کیونکہ دونوں ممالک میں اگر دوستانہ تعلقات قائم ہوں گے تو نفرتوں کی لہر بھی ٹوٹ جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔