پیگاسس: ’غیر ملکی طاقتیں ہندوستان کی جاسوسی کر سکتی ہیں، سچائی سامنے لانا ضروری‘

پیگاسس اسپائی ویئر فون ٹیپنگ تنازعہ کو ایک نیا موڑ دیتے ہوئے این سی پی نے منگل کے روز کہا کہ کچھ غیر ملکی طاقتیں ہمارے ملک کی جاسوسی کر سکتی ہیں، اس لیے ضروری ہے کہ سچائی سامنے لائی جائے۔

نواب ملک، تصویر آئی اے این ایس
نواب ملک، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

پیگاسس اسپائی ویئر کو لے کر ہنگامہ جاری ہے اور اب این سی پی نے مذکورہ اسپائی ویئر کو بیرون ممالک کے ذریعہ ہندوستان کی جاسوسی میں استعمال کیے جانے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ پیگاسس اسپائی ویئر فون ٹیپنگ تنازعہ کو ایک نیا موڑ دیتے ہوئے این سی پی نے منگل کے روز کہا کہ کچھ بیرون ملکی طاقتیں ہمارے ملک کی جاسوسی کر سکتی ہیں۔ مہاراشٹر میں این سی پی کے قومی ترجمان اور اقلیتی معاملوں کے وزیر نواب ملک نے اسے ’ایک انتہائی سنگین معاملہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکمراں مرکز کو پارلیمنٹ میں ضروری وضاحت پیش کرنی چاہیے۔

نواب ملک نے گزارش کرتے ہوئے کہا کہ ’’وزارت دفاع (ایم او ڈی) نے کہا ہے کہ اس کا پیگاسس معاملے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ مرکز کو کسی سینئر وزیر کے ذریعہ سے پارلیمنٹ میں ایک واضح اور مناسب بیان دینا چاہیے کہ حکومت کا این ایس او گروپ ٹیکنالوجی کے ساتھ کوئی رشتہ نہیں ہے۔‘‘ انھوں نے کہا کہ اگر مرکز کا دعویٰ واقعی میں سچ ہے، تو یہ مزید سنگین معاملہ ہو جاتا ہے، کیونکہ یہ ملک اور اس کے سرکردہ اداروں اور اشخاص پر کچھ بیرون ملکی طاقتوں کی جاسوسی کر سکتا ہے۔ نواب ملک نے سوال کیا کہ ’’کیا اپوزیشن لیڈروں، سپریم کورٹ کے ججوں، ہندوستان کے الیکشن کمیشن، وکلاء، صحافیوں، صنعت کاروں کے فون ٹیپ کیے گئے ہیں، لیکن ایم او ڈی کا دعویٰ ہے کہ اس کا پیگاسس سے کوئی رشتہ نہیں ہے۔ پھر اس کے لیے کون ذمہ دار ہے۔‘‘


اس پورے معاملے پر این سی پی لیڈر نواب ملک نے کہا کہ مرکز کے لیے یہ ضروری ہو گیا ہے کہ وہ سچائی کا انکشاف کرنے کے لیے فوراً جانچ کا حکم دے، کیونکہ کانگریس نے اس ایشو پر وزیر اعظم نریندر مودی سے ایک بیان کا مطالبہ کیا تھا۔ نواب ملک کا تبصرہ وزیر مملکت برائے دفاع اجے بھٹ کے ذریعہ راجیہ سبھا کو یہ مطلع کیے جانے کے ایک دن بعد سامنے آیا ہے جس میں انھوں نے بتایا تھا کہ ایم او ڈی کا اسرائیل کے این ایس او گروپ ٹیکنالوجی کے ساتھ کوئی لین دین نہیں ہوا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 10 Aug 2021, 3:02 PM
/* */