نامیبیا سے 8 چیتوں کو ہندوستان لانے والی فلائٹ اب جئے پور کی جگہ گوالیر میں اترے گی، آخری وقت میں بدلا فیصلہ

نامیبیا سے چیتوں کو ہندوستان لا رہا خصوصی طیارہ راجستھان کی راجدھانی جئے پور کی جگہ اب مدھیہ پردیش کے گوالیر میں اتارا جائے گا، یہ تبدیلی آخری وقت میں کی گئی۔

چیتوں کو لانے والی خصوصی کارگو پرواز / ٹوئٹر
چیتوں کو لانے والی خصوصی کارگو پرواز / ٹوئٹر
user

قومی آوازبیورو

نامیبیا سے آٹھ چیتوں کو ہندوستان لانے کی سبھی تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں۔ لیکن آخر وقت میں اچانک ایک تبدیلی کی گئی ہے۔ چیتوں کو ہندوستان لانے والے اسپیشل کارگو طیارہ 17 ستمبر کو جئے پور کی جگہ اب گوالیر میں اترے گا۔ افسران کا کہنا ہے کہ گوالیر میں اترنے کے بعد چیتوں کو مدھیہ پردیش کے شیوپور میں کونو نیشنل پارک لے جایا جائے گا۔

میڈیا ذرائع میں افسران کے حوالے سے خبریں سامنے آئی ہیں کہ جن آٹھ چیتوں کو نامیبیا سے ہندوستان لایا جا رہا ہے ان میں پانچ مادہ اور تین نر ہیں۔ انھیں نامیبیا کی راجدھانی وِنڈہوک سے گوالیر ایئرپورٹ پر ایک اے سی بوئنگ 400-747 طیارہ میں لایا جا رہا ہے۔


اس سے قبل یہ طے کیا گیا تھا کہ چیتوں کو لے جانے والا بوئنگ طیارہ جئے پور میں اترے گا اور جئے پور سے انھیں کونو نیشنل پارک میں لے جایا جائے گا۔ حالانکہ بعد میں اس منصوبے میں تبدیلی کی گئی۔ پروجیکٹ چیتا کے سربراہ ایس پی یادو نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے۔ واضح رہے کہ منصوبہ کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی ان چیتوں کو نیشنل پارک میں چھوڑیں گے۔

اس تعلق سے مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ یہ غیر معمولی ہے بات ہے، کیونکہ ہمارے ملک میں 1952 کے آس پاس چیتے کا وجود ختم ہو گیا تھا۔ اب دوسرے براعظم سے چیتے لا کر یہاں انھیں بسانا بہترین ہے۔ ہم کوشش کریں گے کہ فطری طریقے سے چیتے کا کنبہ بڑھتا رہے۔ اس سے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔


قابل ذکر ہے کہ چیتا کو 1952 میں ہندوستان سے ختم قرار دے دیا گیا تھا۔ جن چیتوں کو چھوڑا جائے گا وہ نامیبیا کے ہیں اور انھیں اس سال کے شروع میں دستخط شدہ ایک معادہ کے تحت لایا جا رہا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ مدھیہ پردیش کے کوریائی مہاراجہ رامانج پرتاپ سنگھ دیو نے 1947 میں ملک میں آخری تین چیتوں کا شکار کیا تھا۔ 1952 میں حکومت ہند نے سرکاری طور پر ملک سے چیتوں کا وجود ختم ہونے کا اعلان کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔