’بھارت جوڑو یاترا‘ کے دوران پیش آیا ایسا واقعہ کہ راہل گاندھی سے عمران پرتاپ گڑھی متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکے

سڑک کے کنارے ایک چھوٹے سے گھر سے آواز آتی ہے ’راہل جی! رکیے، پلیز ہماری چائے پی لیجیے۔‘ پتہ نہیں راہل گاندھی کے دل میں کیا آتا ہے کہ وہ ٹھٹھک جاتے ہیں، اور پورا کاررواں رک جاتا ہے۔

تصویر بذریعہ عمران پرتاپ گڑھی
تصویر بذریعہ عمران پرتاپ گڑھی
user

قومی آوازبیورو

کیرالہ: ’’کانگریس کی ’بھارت جوڑو یاترا‘ مسلسل آب و تاب کے ساتھ جاری ہے۔ 14 ستمبر کو جب یہ یاترا کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کی قیادت میں آگے بڑھ رہی تھی، تو یکایک سڑک کے کنارے ایک چھوٹے سے گھر سے آواز آتی ہے ’راہل جی! رکیے، پلیز ہماری چائے پی لیجیے۔‘ پتہ نہیں راہل گاندھی کے دل میں کیا آتا ہے کہ وہ ٹھٹھک جاتے ہیں، اور پورا کاررواں رک جاتا ہے۔‘‘

یہ تذکرہ کانگریس رکن پارلیمنٹ اور مشہور شاعر عمران پرتاپ گڑھی نے بدھ کے روز کیا اور کہا کہ اس کے بعد جو کچھ ہوا، اسے دیکھ کر وہ راہل گاندھی سے متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکے۔ عمران پرتاپ گڑھی کہتے ہیں کہ ’’راہل جی کے ساتھ ہم چار پانچ لوگ گھر کے اندر چلے جاتے ہیں۔ بہ مشکل دو کمروں کا چھوٹا سا گھر، اندر چار پلاسٹک کی کرسیاں۔ ہم لوگ کرسیوں پر بیٹھ جاتے ہیں، سامنے راہل جی کے ساتھ گھر کا مالک بیٹھ جاتا ہے۔ ایک بڑے سے پلیٹ میں کچھ بسکٹ اور کپ میں چائے آتی ہے۔ گھر کی بٹیا ایک پلیٹ میں سب کو بسکٹ پیش کرتی ہے۔ راہل جی اپنے ہاتھ سے خاندان کے ممبران کو بسکٹ دیتے ہیں، چائے پیتے ہیں، کیمرے سے کئی فوٹو کھینچی جاتی ہے۔ لیکن پاس کی کرسی پر بیٹھے ہوئے خاندان کے مکھیا کو اپنے موبائل سے تصویر لینی تھی، وہ میری طرف اپنا موبائل بڑھا دیتے ہیں۔ راہل جی مسکرا کر پھر ان کا ہاتھ پکڑ کر تصویر کھنچواتے ہیں اور پھر گھر والوں سے وداع لیتے ہیں۔‘‘

تصویر بذریعہ عمران پرتاپ گڑھی
تصویر بذریعہ عمران پرتاپ گڑھی

عمران پرتاپ گڑھی کا کہنا ہے کہ ’’یہ سب اتنی آسانی سے ہوا، اور بے ساختہ تھا کہ سیکورٹی اہلکار بھی راہل جی کی سادگی دیکھ کر حیران رہ جاتے ہیں۔ پھر میرے ذہن میں یہ خیال آتا ہے کہ یہی وہ شخص ہے جو اس ملک کو محبت کے دھاگے میں پرو سکتا ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔