کسان تحریک: پکڑے گئے مشتبہ افراد نے بتایا 26 جنوری کا منصوبہ، 4 لوگوں کو مارنی تھی گولی!

مشتبہ نوجوان نے پوچھ تاچھ کے دوران بتایا کہ 10 لوگوں کے گینگ کو کسان تحریک میں بدامنی پھیلانے کے لیے بھیجا گیا ہے اور ان 10 لوگوں میں دو لڑکیاں بھی شامل ہیں۔

تصویر بشکریہ ٹوئٹر
تصویر بشکریہ ٹوئٹر
user

تنویر

دہلی کی سرحدوں پر زرعی قوانین کے خلاف جاری مظاہرہ میں کسانوں نے ایک مشتبہ شخص کو پکڑا اور اس کے بعد پریس کانفرنس کر لوگوں کے سامنے اسے پیش کیا۔ کسانوں نے الزام لگایا ہے کہ یہ مشتبہ شخص کسان تحریک کو بدنام کرنے کے منصوبہ پر کام کر رہا تھا اور 26 جنوری کو لے کر حیران کرنے والی تیاریاں کی گئی تھیں جس میں نہ صرف کچھ کسان لیڈروں کو گولی ماری جاتی بلکہ کسان تحریک کو بری طرح نقصان پہنچایا جاتا۔

بتایا جاتا ہے کہ مظاہرین کسانوں کو اس نوجوان پر اس وقت شک ہوا جب وہ لڑکی سے چھیڑ چھاڑ کی افواہ پھیلا رہا تھا۔ مظاہرہ کے مقام پر جب یہ افواہ پھیلنی شروع ہوئی تو اس کی تفصیل کچھ لوگوں نے اس نوجوان سے جاننی چاہی۔ زیادہ سوال کیے جانے پر نوجوان گھبرا گیا اور پھر شک کی بنیاد پر مظاہرین کسان نے اسے پکڑ لیا۔ جب سختی کے ساتھ اس سے پوچھ تاچھ کی گئی تو اس نے بتایا کہ 10 لوگوں کا ایک گینگ ہے جو کسان تحریک میں شامل ہوا ہے اور وہ اسی گینگ کا ایک رکن ہے۔


نوجوان نے پوچھ تاچھ کے دوران تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ 10 لوگوں کے گینگ کو کسان تحریک میں بدامنی پھیلانے کے لیے بھیجا گیا ہے اور ان 10 لوگوں میں دو لڑکیاں بھی شامل ہیں۔ نوجوان نے مزید بتایا کہ وہ آنے والے دنوں میں کسان تحریک کو بدنام کرنے والے تھے اور اس کے لیے انھیں باضابطہ ٹریننگ دی گئی تھی۔ نوجوان کا کہنا ہے کہ کچھ دن میں اسلحے بھی پہنچنے والے تھے، بلکہ دو اسلحے تو آ بھی چکے ہیں۔

کسان مظاہرین نے جب نوجوان سے پوچھا کہ وہ کب مظاہرے کے مقام پر پہنچا، تو اس نے بتایا کہ 19 جنوری کو اسے بھیجا گیا تھا۔ وہ مزید کہتا ہے کہ ’’اس گینگ کا کام یہ بتانا تھا کہ کسانوں کے پاس اسلحہ ہے یا نہیں۔ جب ہم نے یہ رپورٹ دی کہ کسانوں کے پاس اسلحہ نہیں ہے تو اسے کہا گیا کہ 26 تاریخ کو پہلے ہوائی فائرنگ ہوگی، اس کے بعد چار لوگوں کو گولی مارنی تھی۔‘‘ یہ چار لوگ کون ہیں، جنھیں گولی مارنی ہے؟ یہ سوال کیا گیا تو نوجوان نے کہا کہ اس تعلق سے ابھی بتایا نہیں گیا تھا۔ نوجوان نے یہ ضرور بتایا کہ گینگ میں شامل سبھی 10 لوگوں کو ایک لینڈ لائن نمبر سے فون کیا جاتا تھا اور ضروری ہدایات دی جاتی تھیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 22 Jan 2021, 11:43 PM