کسان تحریک: چوٹالہ گاؤں کے کسانوں کی دشینت چوٹالہ کے خلاف نعرے بازی

چوٹالہ پیکس کے سربراہ کسان دیارام اُلانیا نے کہا کہ یہ تینوں زرعی قوانین کسان کو برباد کرنے والے ہیں لہٰذا وہ مرتے دم تک کسانوں کے ساتھ اس تحریک میں ہمیشہ کھڑے رہیں گے۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

سرسہ: ہریانہ میں ضلع سرسہ کے چوٹالہ گاؤں کے کسانوں نے اب ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ دشینت چوٹالہ کے خلاف بھی مورچہ کھول دیا ہے۔ ناراض کسانوں نے گاؤں میں یکجا ہو کر مرکزی حکومت کی جانب سے لائے گائے قوانین کے خلاف نعرے بازی کی اور دشینت چوٹالہ کے خلاف بھی بھڑاس نکالتے ہوئے کہا کہ دشینت کو اب حکومت چھوڑ کر کسانوں کے ساتھ آ کھڑا ہونا چاہیے۔

چوٹالہ کے کسان دیا رام اُلانیا، ارون لوہمروڈ، راجکمار، آنند بشنوئی وغیرہ نے کہا کہ مودی حکومت کے ذریعہ لائے تین نئے زرعی قوانین کسانوں کے لیے ڈیتھ وارنٹ ہیں۔ یہ قانون پوری طرح سے کسانوں کے خلاف ہیں۔ کسانوں کو کچھ نہیں مل رہا ہے۔ حکومت اپنا خزانہ بھرنے میں لگی ہوئی ہے۔ چودھری دیوی لال ایک کسان رہنما تھے۔ وہ ہمیشہ کسانوں کے مفادات کے بارے میں سوچتے تھے۔ ان کسانوں نے کہا کہ اگر دشینت چوٹالہ کو مستقبل میں اپنی سیاست چلانی ہے تو انھیں اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دینا چاہیے کیونکہ دشینت کو ووٹ کسانوں نے ہی دیئے ہیں۔ کسانوں کے ووٹوں سے ہی دُشینت نائب وزیراعلیٰ بنے ہیں۔


کسانوں نے کہا کہ نئے زرعی قوانین سے اناج منڈیاں بند ہو جائے گی۔ صنعتکار اپنی مرضی کے ریٹ پر فصل خریدیں گے۔ چوٹالہ پیکس کے سربراہ کسان دیارام اُلانیا نے کہا کہ یہ تینوں زرعی قوانین کسان کو برباد کرنے والے ہیں لہٰذا وہ مرتے دم تک کسانوں کے ساتھ اس تحریک میں ہمیشہ کھڑے رہیں گے۔

دیارام نے کہا کہ چودھری دیوی لال زمین سے وابستہ ہوئے اور عظیم کسان رہنما تھے۔ اگر چودھری دیوی لال کے سامنے اس طرح کے حالات آتے تو وہ اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے میں ایک منٹ دیر نہ لگاتے کیونکہ چودھری دیوی لال نے وزیراعظم کا عہدہ بھی ٹھکرا دیا تھا۔ دشینت چوٹالہ نے بی جے پی کے خلاف ووٹ مانگے تھے۔ ایسے میں دشینت چوٹالہ کا فرض بنتا ہے کہ وہ بی جے پی کا ساتھ چھوڑ کر کسانوں کے درمیان آئیں۔ دیا رام اُلانیا نے کہا کہ کسان تحریک کے آگے مودی حکومت کو جھکنا ہی پڑے گا۔


کسان آنند بشنوئی نے کہا کہ مودی حکومت نے بغیر کسانوں سے غور و خوض کیے‘ ان قوانین کو نافذ کیا ہے۔ کسانوں پر ان تینوں قوانین کو زبردستی سے حکومت تھوپ رہی ہے۔ صنعتکار گھرانوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے حکومت ان قوانین کو لائی ہے۔ بشنوئی نے کہا کہ کسانوں کے ایم ایس پی اور اناج منڈیاں بے حد ضروری ہیں۔ دشینت چوٹالہ کو بھی اپنے دادا کے نقش قدم پر چلتے ہوئے علامات پر چلتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دینا چاہیے۔ دشینت کو اپنے دادا کے نقش قدم پر کسانوں کے ساتھ چلنے والی پالیسی پر چلنا چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔