کسان تحریک: کنڈلی بارڈر پر ہوئی دو کسانوں کی موت

کنڈلی پولیس اسٹیشن کے جانچ افسر شمشیر سنگھ نے کنڈلی دھرنے کے مقام پر دو کسانوں کی موت کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ لاش کو پوسٹ مارٹم کے بعد لواحقین کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

علامتی، تصویر یو این آئی
علامتی، تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

سونی پت: ہریانہ میں سونی پت کے کنڈلی بارڈر پر اتوار کے روز زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے والے دو کسانوں کی موت ہوگئی ہے۔ شبہ ہے کہ دونوں کی موت سردی کی وجہ سے دل کا دورے پڑنے کے باعث ہوئی ہے۔ موصولہ اطلاع کے مطابق آج کل گوہانا کے گنگانہ گاؤں کا کسان کلبیر سنگھ (52) پارکر مال کے قریب واقع اپنے خیمے میں مردہ حالت میں پائے گئے۔ گاؤں سے آنے والے کسانوں نے اس معاملے کی کنڈلی پولیس اسٹیشن میں اطلاع دی۔ کسانوں نے بتایا کہ ہفتے کی رات کلبیر کی طبیعت ٹھیک تھی۔ وہ تھوڑی سی تھکن محسوس کر رہے تھے۔ رات کے کھانے کے بعد خیمے میں سوئے۔ جب وہ صبح اتھے تو مردہ حالت میں ملے۔ وہ مستقل طور پر اس تحریک میں شامل تھے۔ وہ پانچ دن سے احتجاج کے مقام پر تھے۔

اس کے فوراً بعد ہی پنجاب کے ضلع سنگرور کے گاؤں لدرا کے کسان شمشیر (45) کی حالت خراب ہوگئی۔ اسے علاج کے لئے سول اسپتال لایا گیا، لیکن اس نے دم توڑ دیا۔ ساتھی کسان کرما سنگھ نے بتایا کہ شمشیر پانچ دن پہلے ہی پنجاب سے آیا تھا۔ آج اس کے سینے میں درد اٹھا تھا۔ اسے جنرل اسپتال لے گئے۔ جہاں اس کی موت ہوگئی۔ پولیس نے لاش کا پوسٹ مارٹم کرایا۔ شمشیر کے ساتھیوں نے اسپتال میں حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔


کنڈلی دھرنے پر گاؤں گنگانہ کے کسان کلبیر کی موت کی اطلاع ان کے گاؤں کے کسان یودھیشیٹھر سنگھ (35) کو ملی تو انہیں بھی احتجاج کے مقام پر دل کا دورہ پڑا۔ یودھیشٹھر کو علاج کے لئے جنرل اسپتال لایا گیا تھا۔ جہاں سے نازک حالت میں انہیں پی جی آئی روہتک ریفر کردیا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ اسے نجی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔

اس دوران، کنڈلی پولیس اسٹیشن کے جانچ افسر شمشیر سنگھ نے کنڈلی دھرنے کے مقام پر دو کسانوں کی موت کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ لاش کو پوسٹ مارٹم کے بعد لواحقین کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ سے موت کی وجہ کا پتہ چل جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔