کسانوں نے ’ایم ایس پی‘ پر حکومت سے مذاکرہ کے لیے 5 ناموں کا کیا اعلان، مطالبہ ماننے کے لیے 2 دن کا الٹی میٹم

کسان مورچہ نے شیوکمار ککّا، گرنام سنگھ چڈھونی، یدھویر سنگھ، بلبیر سنگھ اور اشوک دھولے کے نام پر مہر لگاتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایم ایس پی پر حکومت کے ذریعہ بنائی گئی کمیٹی میں کسانوں کی بات رکھیں گے۔

کسان تحریک / ٹوئٹر
کسان تحریک / ٹوئٹر
user

قومی آوازبیورو

زرعی قوانین کی واپسی کے بعد ایم ایس پی سمیت کئی دیگر مطالبات کو لے کر چل رہے مظاہرہ کے درمیان آج سنگھو بارڈر پر سنیوکت کسان مورچہ کی ایک اہم میٹنگ ہوئی۔ اس میں کسانوں نے 5 ناموں کا تعین کیا ہے جو ایم ایس پی پر حکومت کی کمیٹی میں کسانوں کی بات رکھیں گے۔ کسان مورچہ کے ذریعہ بنائی گئی کمیٹی میں شیوکمار ککّا، گرنام سنگھ چڈھونی، یدھویر سنگھ، بلبیر سنگھ راجیوال اور اشوک دھولے کے نام شام ہیں۔

اس کے علاوہ سنیوکت کسان مورچہ کی جانب سے مرکزی حکومت کو 2 دن کا الٹی میٹم دیا گیا ہے۔ ان دو دنوں میں حکومت کو ایم ایس پی کمیٹی، کسانوں پر درج کیس واپس لینے، معاوضے اور باقی مطالبات کے بارے میں وضاحت پیش کرنے کو کہا گیا ہے۔ اگر حکومت کی جانب سے دو دن میں کوئی جواب نہیں آتا ہے تو کسان 7 دسبر کو پھر میٹنگ کریں گے تاکہ آگے کا خاکہ تیار کیا جا سکے۔


بھارتیہ کسان یونین کے قومی ترجمان راکیش ٹکیت نے میٹنگ ختم ہونے کے بعد بتایا کہ ’’آج کی میٹنگ میں ہم نے 5 لوگوں کی کمیٹی بنائی ہے۔ اس کمیٹی میں بلبیر سنگھ راجیوال، شیوکمار ککا، گرنام سنگھ چڈھونی، یدھویر سنگھ، اشوک دھولے شامل ہیں۔ یہ کمیٹی حکومت سے سبھی معاملوں پر بات چیت کرے گی۔ سنیوکت کسان مورچہ کی اگلی میٹنگ 7 دسمبر کو ہوگی۔‘‘

میٹنگ کے بعد کسان لیڈر اشوک دھولے نے بتایا کہ ’’کسانوں کے کئی ایشوز حل ہونا ابھی باقی ہیں، جن میں ایم ایس پی گارنٹی کا قانون، لکھیم پور کھیری معاملے میں مرکزی وزیر کی برخاستگی، تحریک کے دوران مارے گئے کسانوں کے کنبہ کو معاوضہ سمیت کئی مطالبات ہیں۔‘‘


سنگھو بارڈر پر میٹنگ شروع ہونے سے پہلے سنیوکت کسان مورچہ نے مرکزی حکومت کو ان 702 کسانوں کے نام بھیجے ہیں جن کی موت کسان تحریک کے دوران ہوئی ہے۔ سنگھو بارڈر پر میٹنگ کے دوران کسانوں نے کہا کہ ہم نے حکومت کو مہلوک کسانوں کے نام دے دیے ہیں۔ اب حکومت معاوضے کا اعلان کرے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔