آبکاری پالیسی معاملہ: راؤز ایوینیو کورٹ نے منیش سسودیا کی عدالتی حراست 12 مئی تک کے لیے بڑھائی

سسودیا کے وکیل نے کہا کہ سی بی آئی کو بتانا چاہیے کہ معاملے کی جانچ پوری ہوئی ہے کہ نہیں، اس پر عدالت نے سی بی آئی سے جواب دینے کے لیے کہا، اور سی بی آئی نے کہا کہ جانچ پوری ہو چکی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

دہلی کے راؤز ایوینیو کورٹ نے آبکاری پالیسی معاملہ میں سی بی آئی سے جڑے کیس میں دہلی کے سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کی عدالتی حراست 12 مئی تک کے لیے بڑھا دی ہے۔ سی بی آئی والے معاملے میں عدالتی حراست کی مدت ختم ہونے پر منیش سسودیا کو آج راؤز ایوینیو کورٹ میں پیش کیا گیا تھا۔

آج سماعت کے دوران سسودیا کے وکیل نے کہا کہ سی بی آئی کو بتانا چاہیے کہ معاملے کی جانچ پوری ہوئی ہے کہ نہیں۔ اس پر عدالت نے سی بی آئی سے جواب دینے کے لیے کہا، اور سی بی آئی نے کہا کہ جانچ پوری ہو چکی ہے۔


واضح رہے کہ سی بی آئی آبکاری پالیسی میں ہوئی مبینہ بے ضابطگی کو لے کر جانچ کر رہی ہے۔ سی بی آئی نے اسی معاملے میں 26 فروری کو منیش سسودیا کو گرفتار کیا تھا۔ مرکزی جانچ ایجنسی نے گزشتہ منگل (25 اپریل) کو ہی راؤز ایوینیو کورٹ میں سپلیمنٹری چارج شیٹ داخل کی تھی جس میں سسودیا کو ملزم بنایا گیا ہے۔ یہ پہلی بار تھا جب کسی چارج شیٹ میں سسودیا کو نامزد کیا گیا۔ عدالت نے اس فرد جرم پر غور کرنے کے لیے 12 مئی کی تاریخ طے کی تھی۔

دوسری طرف آبکاری پالیسی گھوٹالے سے جڑے منی لانڈرنگ کے معاملے میں منیش سسودیا کی ضمانت عرضی پر عدالت 28 اپریل کو فیصلہ سنا سکتی ہے۔ عدالت نے سسودیا کی عرضی پر دلیلیں سننے کے بعد فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔ سسودیا کی عرضی میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ جانچ کے لیے ان کی حراست کی اب ضرورت نہیں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔