اترپردیش: بزرگ مریض کو 4 گھنٹے میں 3 اسپتال کیا گیا ریفر، ایمبولنس میں ہوئی موت

پہلے بزرگ کو راما اسپتال میں داخل کیا گیا، جہاں سے راما دیوی واقع کانشی رام جوائنٹ ہاسپیٹل کے لیے ریفر کیا گیا، اور پھر ہیلٹ اسپتال کے لیے ریفر کر دیا گیا۔ اسپتال پہنچنے سے پہلے ہی بزرگ نے دم توڑ دیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

کورونا وائرس انفیکشن کی دہشت اور لاک ڈاؤن کے درمیان لوگوں کا علاج کتنا مشکل ہو گیا ہے، اس کا نظارہ اتر پردیش کے کانپور میں دیکھنے کو ملا جہاں ایک بزرگ مریض کو 4 گھنٹے میں 3 اسپتال ریفر کیا گیا اور پھر ایمبولنس میں ہی مریض کی موت واقع ہو گئی۔ بتایا جاتا ہے کہ کانپور شہر کا کرنیل گنج علاقہ ہاٹ اسپاٹ ایریا ہے جہاں 60 سالہ بزرگ کی موت سانس کی تکلیف کے بعد واقع ہو گئی۔ خبروں کے مطابق بزرگ کا ایک کورونا ٹیسٹ رپورٹ پازیٹو آئی تھی لیکن دو دن پہلے ہی ان کی تازہ رپورٹ نگیٹو تھی۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ موت سے پہلے بزرگ کو کئی گھنٹے تک ایک اسپتال سے دوسرے اسپتال کے درمیان چکر لگاتے رہنا پڑا۔ پہلے انھیں مندھنا کے راما اسپتال میں داخل کرایا گیا، جہاں سے راما دیوی واقع کانشی رام جوائنٹ ہاسپیٹل کے لیے ریفر کیا گیا۔ یہاں کے ڈاکٹروں نے بزرگ کو ہیلٹ اسپتال کے لیے ریفر کر دیا اور ہیلٹ اسپتال پہنچنے سے پہلے ہی بزرگ نے ایمبولنس میں دم توڑ دیا۔


بزرگ کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ گھنٹوں علاج کے لیے ادھر ادھر بھٹکتے رہے، لیکن نہ اسپتال والوں نے توجہ دی اور نہ ہی صحیح علاج ہو سکا۔ آخر میں ایمبولنس میں ہی ان کی موت ہو گئی۔ اب کورونا پروٹوکول کے تحت بیگ میں سیل کر کے دفنانے کا عمل کیا جا رہا ہے۔ محکمہ صحت کے افسروں کا دعویٰ ہے کہ دو دن پہلے ہی بزرگ کی جانچ نگیٹو آئی تھی اور انھیں ڈسچارج کر دیا گیا تھا۔

بتایا جاتا ہے کہ ہاٹ اسپاٹ علاقہ کرنیل گنج کے 60 سالہ بزرگ کے بڑے بھائی اور ان کے بھتیجے مارچ میں سعودی عرب سے عمرہ کر کے شہر واپس لوٹے تھے۔ ان کے پڑوسیوں کے مطابق یکم مئی میں ہوئی جانچ میں ان کے بھائی و بھتیجے کورونا پازیٹو پائے گئے تھے۔ اس کے بعد گھر کے سبھی اراکین کو جاجمئو کے سرسید پبلک اسکول میں کوارنٹائن کر دیا گیا۔ وہاں سے ان سبھی کی جانچ کرائی گئی۔ 5 مئی کو آئی رپورٹ میں بزرگ سمیت گھر کے 6 اراکین پازیٹو ملے۔ سبھی کو راما میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا تھا۔


گزشتہ اتوار کو سبھی کی دوبارہ جانچ ہوئی جس کی رپورٹ پیر کے روز نگیٹو آئی۔ اس کے بعد سبھی کو گھر واپس بھیج دیا گیا۔ گھر پہنچنے پر بزرگ کو سانس لینے میں تکلیف ہوئی تو اس کی خبر انھوں نے ڈاکٹروں کو دی اور انھیں اسپتال میں روک لیا گیا۔ صبح سنگین حالت ہونے پر کانشی رام اسپتال بھیجا گیا۔ وہاں سے ڈاکٹروں نے ہیلٹ ریفر کر دیا۔ اہل خانہ کا الزام ہے کہ اسپتال میں داخل کرنے کے لیے دوڑاتے رہے اور وقت پر علاج نہیں ملا جس کی وجہ سے بزرگ کی موت ہو گئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 20 May 2020, 12:40 PM