کیا سیف علی خان نے اپنے اوپر ہوئے حملے کا ’مکمل سچ‘ نہیں بتایا، اب تک کیوں نہیں سلجھ پائی گتھی؟
ایک طرف کرینہ کی انسٹا اسٹوری سے پتہ چلتا ہے کہ وہ بہن کرشمہ کے ساتھ تھیں، لیکن سیف نے بتایا ہے کہ کرینہ حادثہ والی رات بیڈروم میں ہی تھیں، اگر یہ سچ ہے تو وہ سیف کے ساتھ اسپتال کیوں نہیں گئیں؟

تصویر ویڈیو گریب
بالی ووڈ اداکار سیف علی خان پر 16 جنوری کو ہوئے حملے کی گتھی ابھی تک سلجھ نہیں پائی ہے۔ اس رات جو کچھ ہوا، اس کے بارے میں اگر کوئی بہت اچھی طرح جانتا ہے تو وہ سیف علی خان ہی ہیں۔ ان کے علاوہ حادثہ کے وقت اس کمرے میں موجود لوگ بھی حقیقت جانتے ہیں، لیکن سب سے اہم گواہ تو خود سیف علی خان ہی ہیں۔ پھر بھی گرفتار ملزم کو اب تک یقینی طور پر حملہ آور نہیں مانا جا رہا۔ سیف علی خان نے حادثہ کے تعلق سے جو بیان درج کرایا ہے، اس کے بعد کئی لوگ یہ سوچنے کو مجبور ہیں کہ کیا سیف علی خان ’مکمل سچ‘ بتا رہے ہیں؟ یا پھر کچھ ایسی بات بھی ہے جسے وہ پوشیدہ رکھنا چاہتے ہیں، اور اس کوشش میں شاید انھوں نے کچھ جھوٹ بھی بولا ہو۔
دراصل سیف علی خان کے مطابق اس رات موقع پر خود وہ، کرینہ کپور، ان کا بیٹا جہانگیر، نرس اور حملہ آور موجود تھے۔ اتنے لوگ تھے، پھر آخر ایک ملزم کی شناخت میں اتنی پیچیدگی کیوں ہو رہی ہے۔ سیف کا کیس اب کسی کھچڑی سے کم معلوم نہیں ہو رہا ہے۔ یہاں سوال اتنے سارے پیدا ہو گئے ہیں کہ درست جواب حاصل کرنا محال ہے۔ ہر سوال کے 2 یا 3 جواب سامنے آ رہے ہیں۔
ایک طرف کرینہ کپور نے انسٹا اسٹوری پر ایک تصویر شیئر کی، جس سے ظاہر ہوا کہ وہ بہن کرشمہ کے ساتھ تھیں۔ لیکن سیف تو اپنے بیان میں بتا رہے ہیں کہ حادثہ والی رات کرینہ ان کے ساتھ بیڈ روم میں ہی تھیں۔ پہلا سوال تو سیف کے بیان سے یہی اٹھتا ہے کہ اگر وہ ساتھ تھیں تو اسپتال ساتھ میں کیوں نہیں گئیں؟ یا پھر سیف کے اسپتال پہنچنے کے فوراً بعد اسپتال کیوں نہیں پہنچیں؟ سیف نے پولیس کو یہ بھی بتایا کہ حملہ آور جہانگیر کے کمرے میں گھسا تھا اور نرس جہانگیر کے کمرے میں اس کے ساتھ سوتی ہے۔ اپنے بیان میں سیف نے تیمور کا تذکرہ نہیں کیا ہے۔ حالانکہ آٹو ڈرائیور بھجن سنگھ رانا اور اسپتال کے ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ سیف علی خان بیٹے تیمور کے ساتھ اسپتال پہنچے تھے۔
حادثہ والے دن ایک ویڈیو بھی وائرل ہوئی تھی جس میں کرینہ اسپتال کے باہر کھڑی بہت پریشان نظر آ رہی تھیں۔ سیف کے گھر کے باہر سی سی ٹی وی نہ لگا ہونا، گارڈ کا اس رات لاپروا ہونا، کسی کو بھی شور سنائی نہ دینا، ملزم کے گھر میں گھسنے کا پختہ ثبوت نہ ملنا، ایسے کئی معاملے ہیں جن کے سوالات فی الحال جواب طلب ہی ہیں۔ کچھ میڈیا رپورٹس میں تو بتایا جا رہا ہے کہ سیف اور کرینہ کے بیانات میں کچھ کچھ باتیں مختلف پائی گئی ہیں۔ اب بڑا سوال یہی ہے کہ کیا سیف علی خان کچھ چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں؟ اس رات کی باتوں کو کیا سیف اِدھر اُدھر گھما رہے ہیں؟
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔