41 آرڈیننس کارخانوں کا کارپوریٹائزیشن ختم کرنے کا مطالبہ، اولڈ پنشن اسکیم کی بحالی سے متعلق تجویز پاس

آل اندیا ڈیفنس ایمپلائی فیڈریشن کی قومی مجلس عاملہ کی میٹنگ 16-15 فروری کو منعقد ہوئی تھی، اس میں فیڈریشن سربراہ کامریڈ ایس این پاٹھک، نائب سربراہ ہربھجن سدھو، جنرل سکریٹری شری کمار وغیرہ شامل ہوئے۔

<div class="paragraphs"><p>اے آئی ڈی ای ایف، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

اے آئی ڈی ای ایف، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

آل اندیا ڈیفنس ایمپلائی فیڈریشن (اے آئی ڈی ای ایف) کی قومی مجلس عاملہ کی میٹنگ میں کئی اہم تجاویز کو منظوری دی گئی ہے۔ ان تجاویز میں آرڈیننس کارخانوں کے کارپوریٹائزیشن کرنے والے فیصلہ کو واپس لینا اور اولڈ پنشن اسکیم (او پی ایس) کی بحالی بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ مرکزی حکومت سے ڈی آر ڈی او (ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن) کی خود مختاری برقرار رکھنا اور آٹھویں پے کمیشن کی تشکیل کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

اے آئی ڈی ای ایف کی قومی مجلس عاملہ کی یہ میٹنگ 16-15 فروری کو کھمریا جبل پور میں منعقد ہوئی تھی۔ میٹنگ میں اے آئی ڈی ای ایف کے سربراہ کامریڈ ایس این پاٹھک، اے آئی ڈی ای ایف کے نائب سربراہ و ایچ یم ایس جنرل سکریٹری ہربھجن سنگھ سدھو، اے آئی ڈی ای ایف جنرل سکریٹری سی شری کمار، کھمریا یونین کے سربراہ پشپیندر سنگھ، جنرل سکریٹری ارنب داس گپتا و آرڈیننس مینوفیکچرر کھمریا کے چیف جنرل منیجر این ایم ہلدھر وغیرہ موجود رہے۔


آرڈیننس فیکٹری کا کارپوریٹائزیشن واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے شری کمار نے کہا کہ حکومت کا یہ فیصلہ ایک ناکام تجربہ ثابت ہوا ہے، اس لیے اسے واپس لیا جائے۔ ڈی آر ڈی او کی خود مختار برقرار رکھنے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں جو تجویز پاس کی گئی ہے، اس میں حکومت ہند سے پروفیسر وجئے راگھون کمیٹی کی سفارشات کو منظور نہ کیے جانے اور ڈی آر ڈی او کو لکیوفیکشن سے بچانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

قومی مجلس عاملہ کی اس میٹنگ میں اتفاق رائے سے این پی ایس کو فوراً منسوخ کر پرانی پنشن اسکیم بحال کرنے کا مطالبہ حکومت سے کیا گیا ہے۔ پرانی پنشن بحالی کے مطالبہ کی حمایت میں جے ایف آر او پی ایس کی میٹنگ اے آئی ڈی ای ایف کے ذریعہ غیر معینہ مدت کی ہڑتال پر جانے کے فیصلہ کو قومی مجلس عاملہ کی میٹنگ میں مکمل طور سے درست بتایا گیا ہے۔ میٹنگ میں مرکزی حکومت کے سبھی ملازمین اور پنشنرس کے لیے فوری اثر سے آٹھویں پے کمیشن کی تشکیل کرنے کے مطالبہ پر مشتمل تجویز پاس کی گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔