تمل ناڈو واقع پٹاخہ فیکٹری میں زوردار دھماکہ، 9 افراد جاں بحق، 8 دیگر زخمی

ابتدائی جانچ کے دوران پتہ چلا ہے کہ مہلوکین میں پانچ خواتین بھی شامل ہیں، پولیس نے معاملہ درج کر تحقیقات شروع کر دی ہے۔

دھماکہ، علامتی تصویر آئی اے این ایس
دھماکہ، علامتی تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

تمل ناڈو کے ورودھو نگر ضلع واقع ایک پٹاخہ فیکٹری میں آج زوردار دھماکہ ہوا جس میں کم از کم 9 افراد کی موت کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ویمباکوٹئی کے پاس رامو دیون پٹی میں یہ پٹاخہ فیکٹری چل رہی تھی جو دھماکہ کے سبب ملبہ میں تبدیل ہو گئی ہے۔ دھماکہ میں ہلاک ہونے والے اشخاص میں پانچ خواتین بھی شامل ہیں۔ تقریباً 8 افراد اس حادثہ میں زخمی بھی ہوئے ہیں جن میں سے کچھ کی حالت سنگین بنی ہوئی ہے۔

ہندی نیوز پورٹل ’ہری بھومی ڈاٹ کام‘ پر شائع ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شیوکاشی کارنیشن علاقہ کے رہنے والے وگنیش کی النکولم کے پاس راموتین پٹی میں پٹاخہ فیکٹری ہے۔ اس پٹاخہ فیکٹری میں 74 کمرے ہیں۔ سنٹرل پٹرولیم اینڈ ایکسپلوزن ڈپارٹمنٹ سے اسے لائسنس حاصل ہے۔ یہاں 150 سے زائد ملازمین کام کرتے ہیں۔ اس فیکٹری میں روزانہ کی طرح مزدور پٹاخہ بنانے میں لگے ہوئے تھے جب تیز دھماکہ ہوا۔ اس حادثہ کی خبر ملنے پر فائر بریگیڈ کا دستہ اور ایمرجنسی سروسز فوراً جائے وقوع پر پہنچ گئے اور بچاؤ و راحت رسانی کے کام میں مصروف ہو گئے۔


موصولہ خبر کے مطابق دوپہر میں مزدور ایک کمرے میں پینسی پٹاخوں کو ٹھیک کرنے کے عمل میں لگے ہوئے تھے۔ تبھی اچانک دھماکہ ہوا جس سے پلانٹ کے چار کمرے پوری طرح تباہ ہو گئے۔ اس حادثے میں رمیش، کروپاسامی، ابھیج متھو، امبیکا، مروگاجوتھی اور شانتا سمیت 9 لوگوں کی موت ہو گئی۔ ان کی لاشیں بکھری ہوئی حالت میں پڑی دکھائی دیں۔ بتایا جاتا ہے کہ زخمیوں سے 4 کی حالت سنگین بنی ہوئی ہے جنھیں علاج کے لیے شیوکاشی سرکاری اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔

دھماکہ کی اطلاع ملنے پر پہنچے شیوکاشی، اجیرامپنئی اور ویمبکوٹئی فائر اسٹیشنوں کے فائر بریگیڈ اہلکاروں نے طویل مشقت کے بعد آگ پر قابو پایا۔ النکولم پولیس نے معاملہ درج کر حادثہ کی جانچ شروع کر دی ہے۔ پٹاخہ فیکٹری میں دھماکہ سے 9 لوگوں کی ہوئی موت کی خبر سے علاقے میں غم کی لہر دوڑ گئی ہے۔ جائے حادثہ پر لوگوں کی بھیڑ بھی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ مہلوکین کے کنبہ کا روتے روتے برا حال ہو رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔