دہلی: لاک ڈاؤن کے خلاف تاجروں کا زبردست مظاہرہ، لگائے گئے فلک شگاف نعرے

اوکھلا مارکیٹ ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر خطیب تیہامی کا کہنا ہے کہ حکومت کو گزشتہ ہفتہ ہی مارکیٹ کھولنے کی اجازت دے دینی چاہیے تھی، لیکن اس نے محض دو صنعتوں کو ہی کام کرنے کی اجازت دی۔

بٹلہ ہاؤس چوک پر مظاہرہ کرتا تاجر طبقہ
بٹلہ ہاؤس چوک پر مظاہرہ کرتا تاجر طبقہ
user

محمد تسلیم

نئی دہلی: عالمی وبا کورونا وائرس کے سبب نافذ لاک ڈاؤن نے کاروباریوں کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔ جوں جوں لاک ڈاؤن میں اضافہ کیا جا رہا ہے، دہلی کے کاروباریوں میں بے چینی بڑھتی جا رہی ہے۔دہلی کے تاجر لگاتار لاک ڈاؤن میں رعایت کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اوکھلا مارکیٹ ویلفیئر ایسوسی ایشن کی زیر اہتمام اوکھلا کے بٹلہ ہاؤس چوک پر علاقہ کے تاجروں نے آج لاک ڈاؤن کے خلاف زبردست مظاہرہ کیا ہے۔اس دوران مظاہرین اپنے ہاتھوں میں احتجاجی نعروں والی تختیاں کے کر فلک شگاف نعرہ لگا کر علم احتجاج بلند کرتے ہوئے تمام تاجر برادری کو راحت دینے کا مطالبہ کر رہے تھے۔

مظاہرین کا کہنا ہے کہ گزشتہ 50 روز سے نافذ لاک ڈاؤن کے سبب ہول سیل مارکیٹ بند ہیں۔ اب جب کورونا وائرس انفیکشن کے معاملات کم ہورہے ہیں تو ہمیں امید تھی کہ ہول سیل مارکیٹ کھولے جائیں گے مگر ریاستی حکومت نے ہماری امید کے برعکس لاک ڈاؤن میں مزید اضافہ کردیا ہے جس کی وجہ سے تمام تاجر برادری فاقہ کشی کے دہانے پر آن پہنچی ہے۔

تصویر محمد تسلیم
تصویر محمد تسلیم

’قومی آواز‘ کے نمائندہ سے بات کرتے ہوئے اوکھلا مارکیٹ ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر خطیب تیہامی نے کہا کہ دہلی میں اب کورونا وائرس انفیکشن کے معاملات تیزی سے کم ہو رہے ہیں۔ حکومت کو چاہیے تھا کہ وہ گزشتہ ہفتہ کو ہی مارکیٹ کھولنے کی اجازت دے دیتی، مگر اس نے ایسا نہ کرتے ہوئے محض دو صنعتوں کو ہی کام کرنے کی اجازت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال کے لاک ڈاؤن کے دوران عوام کے پاس پیسہ جمع تھا مگر رواں سال حالت اس کے بالکل برعکس ہے۔ آج لوگوں کے پاس جمع پیسہ نہیں ہے اس لیے وہ اب اس لاک ڈاؤن کو برداشت نہیں کرسکتے ہیں۔

خطیب تیہامی نے کہا کہ ہماری مارکیٹ میں جو نوکر کام کرتے تھے ان کو اپنے اہل خانہ کا پیٹ پالنے میں اب سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ہم نے اپنی جیب سے لاک ڈاؤن میں ان کو گھر بیٹھے تنخواہ دی ہےلیکن جب ہماری جیب ہی خالی ہونے لگی تو ہمیں مجبور ہوکر مطالبہ کرنا پڑ رہا ہے۔ انھوں نے حکومت سے سوال کرتے ہوئے پوچھا کہ آخر کب تک ہول سیل مارکیٹ اور دکانیں بند رہیں گی؟ انہوں نے مطالبہ کیا کہ جلد از جلد لاک ڈاؤن کھولا جائے اور تمام تاجر برادری کو اپنی دکانیں کھولنے کی اجازت دی جائے۔ خطیب تیہامی نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ لاک ڈاؤن کے دوران تمام تاجروں کے بجلی کے بل معاف کئے جائیں، ساتھ ہی رواں سال جی ایس ٹی میں رعایت دینے کے علاوہ فوری طور پر راحت پیکیج فراہم کیا جائے۔

تصویر محمد تسلیم
تصویر محمد تسلیم

آج ہوئے مظاہرہ میں شامل محمد وسیم نے کہا کہ کاروبار سے نہ صرف دکاندار بلکہ سینکڑوں افراد وابستہ ہوتے ہیں۔ مارکیٹ بند ہونے سے وہ بھی فاقہ کشی کرنے پر مجبور ہیں۔ مظاہرہ میں عامل خان،محمد یامین سیفی،شکیل چودھری،محمد دلنواز،محمد عاصم، تصور علی،سید فیضان سرکار،بلال خان،ناصر خان سمیت علاقے سے ایک بڑی تعداد نے شرکت کی اور حکومت کے خلاف اپنی ناراضگی کا اظہار کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔