فضائی آلودگی سے دہلی بے حال، گریپ-3 نافذ، ہائبرڈ موڈ میں چلیں گے پانچویں تک کے اسکول

دہلی میں کئی مقامات پر ہوا کے معیار کا انڈیکس یعنی اے کیو آئی 800 سے زیادہ درج کیا گیا ہے۔ اسے دیکھتے ہوئے سی اے کیو ایم نے گریپ-3 نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اسکولی طلبا
i
user

قومی آواز بیورو

دہلی-این سی آر میں فضائی آلودگی کا قہر جاری ہے۔ ٹھنڈ میں معمولی اضافہ کے ساتھ ہی کئی علاقوں میں ہوا کا معیار سنگین زمرہ میں پہنچ گیا ہے۔ کچھ مقامات پر تو ہوا کے معیار کا انڈیکس یعنی اے کیو آئی 800 سے زیادہ درج کیا گیا ہے۔ اس فکر انگیز حالات کو پیش نظر رکھتے ہوئے ہوائی معیار مینجمنٹ کمیشن (سی اے کیو ایم) نے گریپ-3 نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے بعد دہلی حکومت نے بھی پانچویں درجہ تک کے اسکولوں کو ہائبرڈ موڈ میں چلانے کا فیصلہ لیا ہے۔ یہ فیصلہ دہلی کے سبھی سرکاری، پرائیویٹ، امداد یافتہ اسکولوں میں نافذ ہوگا۔ یعنی دہلی میں چلنے والے سبھی طرح کے اسکولوں میں پانچویں درجہ تک کی کلاسز ہائبرڈ موڈ میں چلیں گی۔ یہ انتظام آئندہ حکم تک نافذ رہے گا۔

کچھ لوگوں کے ذہن میں یہ سوال اٹھ سکتا ہے کہ اسکول ہائبرڈ موڈ میں کس طرح چلیں گے؟ اس کا جواب یہ ہے کہ اسکول آن لائن اور آف لائن دونوں موڈ میں چلیں گے۔ مثلاً اساتذہ کو اسکول پہنچنا ہوگا اور بچوں کی آن لائن کلاسز ہوں گی۔ اگر کسی دن آلودگی میں کمی ہوتی ہے تو بچوں کو اسکول بلایا بھی جا سکتا ہے۔


دہلی حکومت نے تو پانچویں تک کے اسکولوں کو ہائبرڈ موڈ میں چلانے کا فیصلہ صادر کر دیا ہے، لیکن ابھی این سی آر کے شہر غازی آباد، نوئیڈا، فرید آباد، گروگرام، سونی پت ضلع انتظامیہ نے اس سلسلے میں کوئی فیصلہ نہیں لیا ہے۔ حالانکہ گریپ-3 نافذ کیے جانے کے بعد این سی آر کے دیگر شہروں میں بھی یہ انتظام نافذ ہوگا۔

قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ نے گزشتہ سال اپنے ایک فیصلے میں گریپ-3 نافذ کرنے کے کچھ اصول مقرر کیے تھے۔ اس کے تحت اگر اے کیو آئی 350 کے پار پہنچتا ہے تو گریپ-3 نافذ کیا جائے گا۔ ساتھ ہی گریپ-3 نافذ ہونے کے بعد اسکول، کالج اور کوچنگ اداروں کو بند کرنے پر فیصلہ لیا جا سکتا ہے۔