دہلی: رام لیلا میدان میں کسانوں کی مہاپنچایت، مودی حکومت کے خلاف جنگ کا اعلان

کسان مہاپنچایت میں مودی حکومت کی کارپوریٹ حمایتی، فرقہ وارانہ اور آمرانہ پالیسیوں کے خلاف جدوجہد تیز کرنے اور زراعت، خوراک کی حفاظت اور روزگار وغیرہ کے حوالہ سے ’عہد نامہ‘ جاری کیا جائے گا

کسان تحریک / تصویر یو این آئی
کسان تحریک / تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: سنیوکت کسان مورچہ (ایس کے ایم) نے کہا ہے کہ دہلی پولیس نے اسے 14 مارچ کو رام لیلا میدان میں 'کسان مزدور مہاپنچایت' منعقد کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ دہلی پولیس نے کہا کہ اس نے سخت شرائط کے ساتھ اجازت دی ہے۔ ڈپٹی کمشنر آف پولیس (سنٹرل) ایم ہرش وردھن نے کہا، ’’ہم نے سخت شرائط عائد کی ہیں اور ایس کے ایم کے رہنماؤں نے ایک حلف نامہ پر دستخط کیے ہیں کہ وہ شرائط کی پابندی کریں گے۔‘‘

ایس کے ایم نے کہا کہ مہاپنچایت میں مودی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف 'لڑائی تیز کرنے' کی قرارداد منظور کی جائے گی۔ تین مرکزی قوانین کے خلاف دہلی کی سرحدوں پر 2020-21 میں کسان تحریک کی قیادت کرنے والے ایس کے ایم نے اس بات پر زور دیا کہ مہاپنچایت پرامن رہے گی۔


ایس کے ایم نے ایک بیان میں دعویٰ کیا، ’’دہلی پولیس نے 14 مارچ 2024 کو رام لیلا میدان میں مہاپنچایت منعقد کرنے اور دہلی میونسپل ایڈمنسٹریشن کے ساتھ مل کر پارکنگ کی جگہ اور پانی، بیت الخلا اور ایمبولینس جیسی دیگر بنیادی سہولیات کے انتظامات کرنے کے لیے سرٹیفکیٹ (این او سی) جاری کر دیا گیا ہے۔‘‘

ایس کے ایم نے کسانوں اور کارکنوں سے ’کسان مزدور مہاپنچایت‘ میں شرکت کی اپیل کی اور کہا کہ اس تقریب کو ’سیاسی لحاظ سے اہم اور کامیاب‘ بنانے کے لیے تیاریاں زوروں پر ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ مہاپنچایت مودی حکومت کی کارپوریٹ نواز، فرقہ وارانہ، آمرانہ پالیسیوں کے خلاف لڑائی کو تیز کرنے اور کاشتکاری، خوراک کی حفاظت، ذریعہ معاش اور لوگوں کو کارپوریٹ لوٹ مار سے بچانے کے لیے جدوجہد کرنے کے لیے 'عہد نامہ' جاری کیا جائے گا۔

ایس کے ایم کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے، ’’مہاپنچایت آئندہ لوک سبھا انتخابات کے تناظر میں کسانوں اور مزدوروں کے حقیقی مطالبات کے لیے جاری جدوجہد کو تیز کرنے کے بارے میں مستقبل کے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی۔ اس میں قریبی ریاستوں کے لوگ بھی اس میں حصہ لیں گے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔