دہلی اسمبلی انتخاب: سبھی 70 اسمبلی سیٹوں کے لیے کل صبح 7 بجے شروع ہوگی ووٹنگ، امیدواروں کی دھڑکنیں تیز
اس مرتبہ 13766 ووٹنگ سنٹر بنائے گئے ہیں، جن پر 1.56 کروڑ ووٹرس اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے، دہلی میں 83.76 لاکھ مرد، 72.36 لاکھ خاتون اور 1267 تیسری جنس کے ووٹرس ہیں۔

تصویر@ECISVEEP
دہلی اسمبلی کی سبھی 70 نشستوں پر 5 فروری کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ اس بار دہلی اسمبلی انتخاب بے حد دلچسپ ہونے کی امید ہے، کیونکہ کانگریس، عآپ اور بی جے پی تینوں ہی پارٹیوں نے ایک دوسرے کے خلاف خوب حملہ کیا ہے اور دہلی کو بہتر بنانے سے متعلق اپنے نظریات عوام کے سامنے رکھے ہیں۔ اب عوام کی باری ہے جب وہ اپنے پسندیدہ امیدوار کو ووٹ ڈالیں گے۔ ووٹرس کا رجحان کس طرف جائے گا، اس معاملے میں سوچ کر سبھی امیدواروں کی دھڑکنیں تیز ہونا لازمی ہے۔ اس درمیان الیکشن کمیشن نے ووٹنگ کے عمل کو پاک و صاف بنانے کی پوری کوشش کی ہے۔
چیف الیکٹورل افسر دہلی کی طرف سے دی گئی جانکاری کے مطابق اس مرتبہ 13766 ووٹنگ سنٹرس بنائے گئے ہیں، جن پر تقریباً 1.56 کروڑ ووٹرس اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔ دہلی میں 83.76 لاکھ مرد، 72.36 لاکھ خاتون اور 1267 تیسری جنس کے ووٹرس ہیں۔ الیکشن کمیشن نے معذور ووٹرس کے لیے 733 ووٹنگ سنٹرس قائم کیے ہیں۔ یہ بھی مطلع کیا گیا ہے کہ سبھی پولنگ مراکز پر بنیادی میڈیکل کِٹ سے مزین پیرامیڈیکل اسٹاف تعینات رہے گا۔ بزرگ ووٹرس کی مدد کے لیے خادم کی بھی تعیناتی ہوگی اور معذور ووٹرس کو آسانیاں فراہم کرنے کے لیے اشاروں کی زبان سمجھنے والے ماہر بھی ہوں گے۔
5 فروری کو ووٹنگ کے لیے جاری تیاریوں کے درمیان دہلی کی چیف الیکٹورل افسر آر ایلس واز نے سبھی ووٹرس سے گزارش کی ہے کہ وہ بڑی تعداد میں پولنگ سنٹرس پر پہنچ کر حق رائے دہی کا استعمال کریں۔ انھوں نے ووٹنگ کو ہر شہری کی بنیادی ذمہ داری قرار دیتے ہوئے کہا کہ جمہوریت کے اس جشن میں حصہ لے کر ووٹرس اپنا تعاون پیش کریں۔ ایلس واز نے ووٹرس کی سہولت کے لیے کی گئی تیاریوں کا بھی تذکرہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’پینے کے پانی، بیت الخلا، وہیل چیئر اور معذوروں کے لیے ریمپ کا مناسب انتظام کیا گیا ہے۔ ہمارا ہدف سبھی ضروری سہولیات فراہم کرنا ہے تاکہ ووٹرس کو کسی بھی پولنگ سنٹر پر کوئی دقت نہ ہو۔‘‘
جاری پریس ریلیز میں ووٹنگ کے پیش نظر سیکورٹی انتظامات کی تفصیل بھی دی گئی ہے۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ سی اے پی ایف کی 220 کمپنیاں، ہوم گارڈ کے 19 ہزار جوان اور 35 ہزار 626 پولیس اہلکاروں کو لگایا گیا ہے تاکہ کسی طرح کا ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے، اور نہ ہی کسی طرح کی بدانتظامی ہو۔ علاوہ ازیں ووٹنگ کے عمل کو بہتر بنانے کے مقصد سے 97 ہزار 955 انتخابی اہلکاروں اور 8715 سویم سیوکوں (خادموں) کی خدمات لی گئی ہیں۔ ہر اسمبلی حلقہ میں ایک پولنگ مرکز کا انتظام خاص طور سے خاتون اہلکار دیکھیں گی۔ اسی طرح پوری دہلی میں 70 پولنگ مراکز ایسے ہوں گے جہاں کا انتظام و انصرام پوری طرح سے معذور اشخاص کے ذریعہ دیکھا جائے گا۔
ووٹرس کو انتخاب سے متعلق سوالات اور تعمیل میں مدد کے لیے 24 گھنٹے کام کرنے والا ہیلپ لائن نمبر 1950 دستیاب کرایا گیا ہے۔ دہلی میں ووٹنگ صبح 7 بجے سے شروع ہوگی اور شام 6 بجے تک چلے گی اور پورے وقت خیال رکھا جائے گا کہ ووٹرس کو کسی طرح کی دقت نہ پیش آئے۔ شام 6 بجے کے بعد ان لوگوں کو ووٹ ڈالنے کی اجازت ہوگی جو 6 بجے تک ووٹنگ کے لیے قطار میں کھڑے ہو چکے ہوں۔
قابل ذکر ہے کہ دہلی اسمبلی انتخاب کا نتیجہ 8 فروری کو برآمد ہوگا۔ لیکن اس سے قبل چیف الیکٹورل افسر کی پوری کوشش ووٹنگ کے عمل کو آسان اور شفاف بنانے کی ہے۔ کانگریس، عآپ اور بی جے پی کے ساتھ ساتھ دیگر مقامی پارٹیاں اور آزاد امیدوار اپنی جیت کو یقینی بنانے کے لیے پوری کوشش کر چکے ہیں، اب انھیں ووٹنگ اور پھر نتائج کا انتظار ہے۔ 2020 میں ہوئے اسمبلی انتخاب میں عآپ نے 62 نشستوں پر جیت حاصل کر مقابلے کو یکطرفہ بنا دیا تھا۔ بی جے پی کو 8 نشستوں سے اکتفا کرنا پڑا تھا، جبکہ کانگریس کے ہاتھ کچھ بھی نہیں لگا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔