دہلی اسمبلی انتخاب: ’اقلیتوں کی امیدیں رنگ لائے گی، ترقی مسکرائے گی‘، عمران مسعود کانگریس کی فتح کو لے کر پُرامید

عمران مسعود نے کہا کہ کانگریس پارٹی سب کی ہے، یہ سبھی شہریوں کے حقوق، تحفظ، احترام اور ترقی کے لیے پرعزم ہے، اقلیتی طبقہ کے حقوق اور مفادات کے لیے بھی یہ پابند عہد ہے۔

<div class="paragraphs"><p>پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران مسعود (درمیان میں)</p></div>

پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران مسعود (درمیان میں)

user

قومی آواز بیورو

’’کانگریس حکومت تشکیل پانے کے بعد دہلی کے مدارس کی ترقی سلسلہ وار طریقے سے کی جائے گی۔ وقف بورڈ تشکیل دے کر ائمہ و موذنین کو ملنے والے الاؤنسز کو وقت پر جاری کیا جائے گا۔ سچر کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق کانگریس یو پی اے حکومت کے 15 نکاتی پروگرام پر خصوصی توجہ دے گی۔‘‘ یہ بیان آج کانگریس رکن پارلیمنٹ عمران مسعود نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔ یہ پریس کانفرنس دہلی اسمبلی انتخاب کے پیش نظر کانگریس کے ذریعہ جاری انتخابی منشور میں موجود اقلیتی طبقہ سے متعلق منصوبوں کی تفصیل بیان کرنے کے لیے منعقد کی گئی۔

اس موقع پر عمران مسعود نے کہا کہ کانگریس پارٹی سب کی ہے، یہ سبھی شہریوں کے حقوق، تحفظ، احترام اور ترقی کے لیے پرعزم ہے، اقلیتی طبقہ کے حقوق اور مفادات کے لیے بھی یہ پابند عہد ہے۔ ہمارے لیڈر راہل گاندھی اقلیتوں کے حقوق، مفادات اور تحفظ کے لیے پورے ملک میں سڑک سے پارلیمنٹ تک لڑائی لڑ رہے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ کانگریس پارٹی نے ہمیشہ سے ہی ملک میں آخری صف میں کھڑے لوگوں، اقلیتوں اور مسلم طبقہ کی بہتری کے لیے کام کیا ہے۔ 9 مارچ 2005 کو کانگریس کی یو پی اے حکومت نے مسلم طبقہ کے معاشی، سماجی و تعلیمی شعبوں کا جائزہ لینے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی سچر کمیٹی تشکیل دی تھی۔ اس کی 76 سفارشات میں سے 72 کو فوراً منظور کرتے ہوئے 43 فیصلے بھی لیے گئے۔ 4 سفارشات عدالت میں زیر التوا تھیں اس لیے وہ زمین پر نہیں اتر سکے۔


کانگریس کے ذریعہ کیے گئے کاموں کی مزید تفصیل بتاتے ہوئے عمران مسعود نے کہا کہ تعلیم کے شعبہ میں اسکالرشپ اور فیلوشپ اسکیم کے تحت 3.02 کروڑ بچوں کو اسکالرشپ دی گئی جس پر 5609 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔ اسکول کالج کے انفراسٹرکچر میں بھی بہتری ہوئی۔ مسلمانوں کی بینکوں تک رسائی، مسلم اکثریتی علاقوں میں نیشنلائزڈ بینکوں کو کھولا جانا، پرایرٹی سیکٹر لینڈنگ 16.09 فیصد تک بڑھانا، 25.46 کروڑ روپے سے 75966 لوگوں کو فائدہ پہنچانا، اسکل ڈیولپمنٹ ’سیکھو اور کماؤ‘ منصوبہ شروع کرنا، 118 آئی ٹی آئی اور 45 پالی ٹیکنک کالج اقلیتی علاقوں میں کھولنا، یہ سبھی کانگریس کے کام رہے۔

دہلی اسمبلی انتخاب میں کانگریس کی کامیابی کے بعد جو کام کرنے کا ارادہ پارٹی رکھتی ہے، اس کے بارے میں بھی عمران مسعود نے تفصیل بتائی۔ انھوں نے کہا کہ دہلی میں کانگریس حکومت بنانے پر کانگریس ایس سی/ایس ٹی/او بی سی/اقلیتی اور معذور مالیاتی و ترقیاتی کارپوریشن کو مضبوط کرے گی تاکہ ان کو کاروبار شروع کرنے کے لیے کم شرحوں پر قرض مل سکے۔ اردو، پنجابی اور بھوجپوری کے اساتذہ کے خالی پڑے عہدوں کو ترجیحی بنیاد پر بھرا جائے گا۔ پنجاب اکادمی کو از سر نو زندہ کیا جائے گا۔ جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں پنجابی چیئر قائم کرنے کے لیے فنڈنگ کی جائے گی۔ گرو تیغ بہادر کے نام پر ایک یونیورسٹی قائم کیا جائے گا جس میں ایک میوزیم اور ایک ڈیجیٹل لائبریری بھی ہوگی۔ جین ویلفیئر بورڈ بھی قائم کرنے کا ارادہ ہے، جیسا کہ راجستھان میں کانگریس نے کیا تھا۔


عمران مسعود نے بی جے پی اور عآپ پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں پارٹیاں اقلیتی طبقہ کو صرف ووٹ لینے کے وقت ہی یاد کرتی ہیں۔ ان دونوں نے اقلیتوں کی اسکالرشپ بند کر دی، بجٹ گھٹا رہے ہیں، گزشتہ 11 سالوں میں ملک اور دہلی میں اقلیتی طبقہ کو پوری طرح نظر انداز کیا گیا ہے۔ گرنتھیوں کو تنخواہ دینے کا وعدہ کرنے والے لوگ ائمہ و موذنین کی تنخواہ روکے ہوئے ہیں۔ بی جے پی کی اقلیتی طبقہ سے متعلق نفرت بھری سوچ کو تو پورا ملک جانتا ہی ہے، اروند کیجریوال بھی اب پوری طرح بے نقاب ہو چکے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔