دہلی اسمبلی انتخاب: سندیپ دیکشت نے اروند کیجریوال کو لکھا خط، دعووں سے متعلق ’اوپن ڈیبیٹ‘ کا دیا چیلنج

سندیپ دیکشت نے خط شیئر کرتے ہوئے کہا کہ میں نے کیجریوال کو کھلی بحث کی دعوت دی ہے، امید ہے انھیں سچائی کا سامنا کرنے کی ہمت ملے گی، دہلی کے لوگ ایمانداری کے حقدار ہیں، ان کے بنائے جھوٹ کے نہیں۔

<div class="paragraphs"><p>اروند کیجریوال اور سندیپ دیکشت، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

اروند کیجریوال اور سندیپ دیکشت، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

کانگریس لیڈر سندیپ دیکشت نے دہلی اسمبلی انتخاب سے عین قبل اروند کیجریوال کو خط لکھ کر کھلی بحث کے لیے مدعو کرتے ہوئے انھیں آمنے سامنے ڈیبیٹ کرنے کا چیلنج پیش کیا ہے۔ یہ خط آج عآپ دفتر میں ہاتھ سے پہنچایا گیا۔ خط کے مطابق یہ بحث 31 جنوری 2025 کو دوپہر 2 بجے سے 3 بجے کے درمیان جنتر منتر پر ہوگی۔

سندیپ دیکشت نے ’ایکس‘ پر اپنا خط پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’’میں نے اروند کیجریوال کو کھلی بحث کے لیے مدعو کیا ہے۔ امید ہے کہ انھیں سچائی کا سامنا کرنے کی ہمت ملے گی۔ دہلی کے لوگ ایمانداری کے حقدار ہیں، ان کے بنائے جھوٹ کے نہیں۔ کیجریوال آئیے، بحث کریں ان سبھی الزامات پر جو آپ نے کانگریس حکومت اور شیلا جی پر لگائے، لیکن جن پر آج تک ایک بھی ثبوت پیش کرنے کی ہمت نہیں جمع کر پائے۔‘‘


اپنے خط میں سندیپ دیکشت نے آگے لکھا ہے کہ ’’جب سے مجھے نئی دہلی سیٹ کے لیے انڈین نیشنل کانگریس کا امیدوار بنایا گیا ہے، تب سے میں لگاتار آپ کو دہلی کے وزیر اعلیٰ اور نئی دہلی سیٹ سے رکن اسمبلی کی شکل میں آپ کے کام کے بارے میں آپ کے ذریعہ کیے جا رہے مختلف دعووں پر چیلنج دے رہا ہوں۔ میں نے منظم طریقے سے دہلی حکومت کے اعداد و شمار کا استعمال کرتے ہوئے نہ صرف سوال اٹھائے ہیں، بلکہ ثابت کیا ہے کہ آپ کے مختلف دعوے یا تو پوری طرح سے جھوٹ ہیں، یا بہت بڑھا چڑھا کر پیش کیے گئے ہیں، جو جھوٹ ہونے کے دہانے پر ہیں۔‘‘

سندیپ دیکشت خط میں یہ بھی لکھتے ہیں کہ ’’مجھے امید تھی کہ دہلی کے (سابق) وزیر اعلیٰ کی شکل میں آپ ان سوالات کا جواب خود دیں گے، یا کسی عوامی موجودگی یا کسی بحث میں جہاں ہم ایک مشترکہ اسٹیج پر ایک ساتھ آ سکیں۔ میں نے بھی آپ کو کئی مرتبہ اس طرح کی بحث کے لیے چیلنج دیا ہے، یہ جانتے ہوئے بھی کہ آپ میں سچ کا سامنا کرنے کی ہمت نہیں ہے اور آپ کبھی بھی وہاں کھڑے ہونے کی ہمت نہیں کریں گے، جہاں آپ کے من گڑھت مباحث، جن سے آپ دہلی کی عوام کو گمراہ کرتے رہے ہیں، جھوٹ ثابت ہوتے ہیں۔‘‘ وہ مزید لکھتے ہیں کہ ’’میں امید کے برعکس امید کر رہا تھا۔ اب جب ہم اس انتخاب کے آخری منزل کی طرف بڑھ رہے ہیں، اور ایک بار پھر آپ نے اپنی پرانی چال یعنی جھوٹ کی سراسر بیان بازی اور ہر کسی پر بدعنوان ہونے کا الزام لگانے کا کام شروع کر دیا ہے تو اب وقت آ گیا ہے کہ آپ کو آپ کی اصلیت بتائی جائے، کہ آپ ایک بزدل اور دھوکہ باز ہیں۔‘‘


کانگریس لیڈر نے بحث کے لیے تاریخ طے کرتے ہوئے خط میں لکھا کہ ’’میں آپ کو 31 جنوری 2025 کو جنتر منتر پر دوپہر 2 بجے سے 3 بجے کے درمیان کھلی عوامی بحث کے لیے مدعو کرتا ہوں۔ میں آپ کے وہاں آنے اور ان سبھی باتوں پر بحث کرنے کا انتظار کروں گا جنھیں آپ حصولیابی کی شکل میں ظاہر کر رہے ہیں۔ میں آپ سے گزارش کروں گا اور مشورہ دوں گا کہ آپ جو بھی دعویٰ کریں، اس کے بارے میں جانکاری اور ڈاٹا ساتھ لائیں، کیونکہ میں یہ دکھانے کے لیے آپ کی اپنی حکومت کے دستاویزوں کا استعمال کروں گا کہ آپ درست ہیں یا غلط۔ اس بحث میں واحد اصول یہ ہوگا کہ ہر ایشو اور ہر بحث مدلل و قابل اعتماد ڈاٹا پر مبنی ہونی چاہیے، نہ کہ آپ کی جھوٹی باتوں پر۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔