گردابی طوفان ’موچا‘ نے اختیار کی خطرناک شکل، این ڈی آر ایف کی ٹیمیں تعینات، مشرقی ہند کی ریاستوں میں الرٹ

’موچا‘ کی خطرناکی کو دیکھتے ہوئے تیاریوں کو پختہ کر لیا گیا ہے اور کوسٹ گارڈ ٹیم کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے، کوسٹ گارڈ ڈیزاسٹر ریلیف ٹیم بھی اڈیشہ و مغربی بنگال کے ساحلی علاقوں میں سرگرم ہو چکی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>گردابی طوفان، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

گردابی طوفان، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

خلیج بنگال کے جنوب مشرق میں دباؤ کے علاقہ نے جمعرات کو تیز رفتاری اختیار کر گردابی طوفان ’موچا‘ کی شکل لے لی ہے۔ گزشتہ چھ گھنٹوں کے دوران ’موچا‘ کو شمال مغرب کی طرف بڑھتے ہوئے دیکھا گیا ہے اور یہ پوری طرح سے ایک گردابی طوفان میں بدل چکا ہے۔ اس دوران گردابی طوفان کی رفتار 8 کلو میٹر فی گھنٹہ رہی۔ گردابی طوفان ’موچا‘ کو دیکھتے ہوئے مشرقی ہندوستان کی ریاستوں کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں مغربی بنگال میں این ڈی آر ایف کی ٹیمیں بھی تعینات کی گئی ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق این ڈی آر ایف کی تین ٹیمیں شمالی مدناپور میں تعینات ہیں۔ علاوہ ازیں ایک ٹیم کو رام نگر 1 بلاک، رام نگر 2 بلاک و ہلدیا میں تعینات کیا گیا ہے، اور دو ٹیموں کی جنوبی 24 پرگنا کے گوسابا کلتلی اور کاک جزیرہ میں تعیناتی ہوئی ہے۔ شمالی 24 پرگنا کے ہل گنج اور سندیش کھلی میں ایک ٹیم کو الرٹ موڈ پر رکھا گیا ہے۔ ’موچا‘ کی خطرناکی کو دیکھتے ہوئے تیاریوں کو پختہ کر لیا گیا ہے اور کوسٹ گارڈ ٹیم کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔ کوسٹ گارڈ ڈیزاسٹر ریلیف ٹیم کی تشکیل بھی کی گئی ہے جو اڈیشہ اور مغربی بنگال کے ساحلی علاقوں میں سرگرم ہو چکی ہے۔


محکمہ موسمیات کے ذریعہ جو جانکاری دی جا رہی ہے اس کے مطابق مغربی بنگال میں تیار ہوا دباؤ والا علاقہ گردابی طوفان ضرور بن چکا ہے، لیکن یہ 12 مئی کی دوپہر تک خطرناک طوفان میں تبدیل ہو جائے گا۔ امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ گردابی طوفان 14 مئی کی صبح بنگلہ دیش کے کاکس بازار اور میانمار کے ککپیو میں ٹکرا سکتا ہے۔ ساحل سے ٹکرانے کے دوران موچا کی رفتار 130 کلومیٹر فی گھنٹہ رہنے کا امکان ہے۔ حالانکہ مغربی بنگال پر اس کا کتنا اثر ہونے والا ہے، یہ ابھی تک صاف نہیں ہو پایا ہے۔ لیکن بنگال حکومت نے ابھی سے ہی ساحلی علاقوں میں اس سے نمٹنے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ مقامی انتظامیہ کو کہا گیا ہے کہ وہ فوری طور پر ضروری انتظامات کرے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔