سی پی آئی نے ٹرین میں سینئر شہریوں کی رعایت بحال کرنے کا کیا مطالبہ، رکن پارلیمنٹ بنوئے وشوم نے وزیر ریل کو لکھا خط

گزشتہ دنوں ایک آر ٹی آئی کے جواب سے پتہ چلا تھا کہ 20 مارچ 2020 سے 31 مارچ 2022 کے درمیان ریلوے نے سینئر شہریوں کو سفر میں رعایت نہ دے کر 7.31 کروڑ روپے اضافی ریونیو حاصل کیا۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر
user

قومی آوازبیورو

کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی) رکن پارلیمنٹ بنوئے وشوم نے مرکزی وزیر ریل اشونی ویشنو کو خط لکھ کر انڈین ریلوے میں سینئر شہریوں کو ملنے والی رعایت بحال کرنے کی گزارش کی ہے۔ دراصل کورونا وبا کے دوران ریلوے نے کئی سہولیات کے ساتھ سینئر شہریوں کو ملنے والی رعایت بھی بند کر دی تھی، جسے اب تک بحال نہیں کیا گیا ہے۔ سی پی آئی لیڈر بنوئے وشوم نے کہا ہے کہ کئی سینئر شہری ٹکٹ کی پوری فیس کی ادائیگی کرنے کی حالت میں نہیں ہیں۔ انھوں نے وزیر ریل کو لکھے اپنے خط میں کہا ہے کہ ’’چونکہ کئی سینئر شہری ٹکٹ کی پوری فیس کی ادائیگی کرنے کی حالت میں نہیں ہیں، رعایت کی کمی کے سبب انھیں بہت مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔ اس لیے انھیں ٹکٹ کی رقم کی ادائیگی میں رعایت دی جائے۔‘‘

دراصل کورونا وبا کے دوران ٹرینوں کی ٹکٹ پر اضافی کرایہ بھی لگایا گیا تھا۔ ساتھ ہی پینٹری خدمات بھی بند کر دی گئی تھیں۔ ان سبھی خدمات کو بحال کیا جا چکا ہے لیکن اب تک سینئر شہریوں کے لیے ملنے والی رعایت کو بحال نہیں کیا گیا ہے۔ وبا سے پہلے سینئر شہریوں کو سفری ٹکٹ میں 50 فیصد کی رعایت دی جاتی تھی۔ خواتین کو 58 سال کی عمر کے بعد اور مردوں کو 60 سال کی عمر کے بعد سفر میں یہ رعایت دی جاتی تھی۔ فی الحال ریلوے کی طرف سے گزشتہ 2 سالوں میں اسے ختم کر دیا گیا ہے۔


کورونا وبا کا عروج گزر چکا ہے، لیکن مودی حکومت اب بھی سینئر شہریوں کو رعایت دینے کے موڈ میں نہیں ہے۔ وزیر ریل ویشنو نے کہا ہے کہ ریلوے پہلے سے ہی رعایتی شرح پر کام کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ٹرانسپورٹیشن خرچ پر کیے گئے ہر 100 روپے کے لیے ریلوے ایک مسافر سے صرف 45 روپے لیتا ہے۔ ہمیں ریلوے کو ٹرانسپورٹیشن کا ایک مستقل وسیلہ بنائے رکھنے میں تعاون دینا ہوگا۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں آر ٹی آئی کے تحت پوچھے گئے سوال کے جواب میں یہ جانکاری نکل کر سامنے آئی تھی کہ 20 مارچ 2020 سے 31 مارچ 2022 کے درمیان ریلوے نے سینئر شہریوں کو سفر میں رعایت نہ دے کر 7.31 کروڑ روپے کا اضافی ریونیو حاصل کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔