کورونا بحران: باتھنگ اور موٹر بوٹ مالکان تباہی کے دہانے پر، حکومت سے امداد کی اپیل

سری نگر میں رہنے والے عبدالمجید نامی ایک بوٹ مالک نے بتایا کہ ہمارا کاروبار سیاحت سے وابستہ ہے، جب سیاح ہی نہیں آتے ہیں تو ہمارا کام بھی ٹھپ ہے۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر
user

یو این آئی

سری نگر: وادی کشمیر میں کم و بیش گزشتہ ایک برس سے جہاں سیاحت سے جڑے جملہ شعبے تباہی کے دہانے پر ہیں وہیں باتھنگ بوٹس اور موٹر بوٹس مالکان کا حال بھی بہت ہی خراب ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ ایک سال سے بے کار ہیں اور ان کا کوئی پرسان حال بھی نہیں ہے۔ انہوں نے حکومت سے باز آباد کاری کے لئے ایک خصوصی پیکیج دینے کی اپیل کی ہے۔

باتھنگ بوٹ اینڈ موٹر بوٹ اونرس ایسوسی ایشن کے صدر عبدالرشید شیخ نے یہاں ڈل جھیل کے کنارے پر اپنی روداد بیان کرتے ہوئے کہا کہ 'ہم پچھلے سال کے پانچ اگست سے بیٹھے ہوئے ہیں، بیچ میں تھوڑا کام کیا تو پھر کورونا شروع ہوگیا، آج تک کوئی بھی ہمارے پاس نہیں آیا، ہماری بوٹس خستہ ہوگئی ہیں ان کی مرمت کرنے کے لئے ہمارے پاس کچھ بھی نہیں ہے'۔ انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا کہ ہمارے پاس کھانے کے لئے کچھ نہیں ہے تو بوٹوں کی مرمت کے لئے کہاں سے پیسے لائیں گے۔


موصوف صدر نے کہا کہ یہاں 130 موٹر بوٹس اور 7 باتھنگ بوٹس ہیں جو خستہ ہوگئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان بوٹوں کے بغیر جھیل ڈل سنسان نظر آرہا ہے۔ ایک بوٹ مالک عبدالمجید نے بتایا کہ ہمارا کاروبار سیاحت سے وابستہ ہے جب سیاح ہی نہیں آتے ہیں تو ہمارا کام بھی ٹھپ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے حالات اتنے خراب ہیں کہ ہم بوٹس کی مرمت نہیں کرا سکتے ہیں کیونکہ اس کے لئے ترکھان کو لانا ہے جس کے لئے پیسے ہی نہیں ہیں۔ موصوف نے کہا کہ ایک بوٹ کی مرمت پر ایک لاکھ روپے سے زیادہ خرچہ آتا ہے آج جب ہمیں کھانے کے لئے کچھ نہیں ہے تو اتنی بڑی رقم کا انتطام کیسے کر سکتے ہیں۔ انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ ان کی باز آباد کاری کے لئے ایک خصوصی پیکیج کا اعلان کرے تاکہ ان کا بھی گذارہ ہوسکے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */